ہمارے بال
حکیم اور ڈاکٹر بالوں کو دہی یا لیموں یا آملے سے دھونے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ ان میں جراثیم پرورش نہ پاسکیں۔
ڈیئر کرنیں فرینڈز! آپ سب کیسے ہیں؟ امید ہے کہ آپ بہ خیر و عافیت ہوں گے۔ ہمیں خوشی ہے کہ آپ کو ''ہماری صحت'' کا یہ سلسلہ بہت پسند آرہا ہے اور اس میں آپ کی دل چسپی بھی بڑھتی جارہی ہے جس کا اندازہ ہمیں آپ کے فیڈ بیک سے ہورہا ہے۔ اس بار ہم آپ کو بالوں اور بالوں کی صحت کے بارے میں کچھ بتائیں گے۔
ہمارے بال ہماری شخصیت کا خاص جزو ہیں۔ خوب صورت اور نفاست سے بنائے گئے بال دیکھنے والے پر اس کی شخصیت کا بہت اچھا تاثر چھوڑتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے سر پر کتنے بال ہیں؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ عام طور پر ایک بالغ شخص کے سر پر کم و بیش ایک لاکھ بال ہوتے ہیں۔ ہر ماہ بالوں کی لمبائی میں آدھا انچ کا اضافہ ہوتا ہے۔
آپ کو یہ جان کر بھی حیرت ہوگی کہ بال اصل میں مردہ خلیات پر مشتمل ہوتے ہیں، اسی لیے جب آپ بال کٹواتے ہیں تو آپ کو کوئی تکلیف نہیں ہوتی البتہ اگر یہی بال زور سے کھینچے جائیں تو آپ کو تکلیف محسوس ہوتی ہے، کیوں کہ بال اپنی جڑوں کی جانب سے زندہ خلیات سے جڑے ہوتے ہیں۔ یہ زندہ خلیات بڑھتے رہتے ہیں تو وہ آہستہ آہستہ اوپر کی جانب دھکیل دیے جاتے ہیں اور بالوں میں شامل ہوکر مردہ ہوجاتے ہیں۔
کرنیں دوستو! اگر آپ کنگھی سے بال سنوارنے کے بعد جب اس کنگھی کو دیکھتے ہوں گے تو پریشان ہوجاتے ہوں گے، کیوں کہ بالوں میں بہت خشکی دکھائی دیتی ہوگی۔ اگر آپ کے بالوں میں خشکی یا سکری ہوجائے تو اکثر بچے خصوصاً لڑکیاں تقریبات وغیرہ میں جانے سے کتراتی ہیں۔ اس مضمون میں آپ کو اس کے متعلق مفید معلومات بھی حاصل ہوں گی اور اس مسئلے کا حل بھی ملے گا۔
سکری یا خشکی دراصل سر کی جلد سے رسنے والی ایک چکنی رطوبت ہے جو جلد کی سطح پر جمع ہوکر جسم کی گرمی سے خشک ہوجاتی ہے اور پھر بھوسی کی شکل میں جھڑ جاتی ہے۔ ہماری پوری جلد میں اور خصوصاً سر کی جلد میں ایسے غدود پائے جاتے ہیں جو ایک طرح کا تیل یا رطوبت بناتے ہیں تاکہ جلد خشک نہ ہو اور اس پر موسم کی شدت یا کام کاج سے خراشیں نہ پڑجائیں۔ بعض وجوہ کی بنا پر یہ چکنی رطوبت زیادہ مقدار میں بننے لگتی ہے اور اپنی بے احتیاطی کی وجہ سے بالوں میں سکری میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ شاید آپ یہ سوچ رہے ہوں کہ ہم تو کوئی بے احتیاطی نہیں کرتے، لیکن درحقیقت ایسا نہیں ہوتا مثلاً بالوں میں سکری پیدا ہونے کے بہت سے اسباب ہیں۔
کرنیں فرینڈز! جو لوگ تلی ہوئی یا زیادہ روغن والی یعنی زیادہ گھی تیل والی اور مرچ مسالوں والی اشیاء کھانا پسند کرتے ہیں اور سبزیوں کے بجائے زیادہ گوشت کھاتے ہیں، ان کے سر کی جلد زیادہ چکنی رطوبت بنانے لگتی ہے جس کی وجہ سے ان کے سر کی خشکی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ بالوں کو صاف ستھرا نہ رکھا جائے تو میل کچیل سر کی جلد کے غدود میں سوزش پیدا کردیتا ہے اور پھر ان غدود کی رطوبت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے لہٰذا بالوں کو ہمیشہ صاف ستھرا رکھیں۔ ہفتے میں ایک دو دفعہ امی سے بالوں میں تیل کا مساج کروائیں۔
انگلیوں کی پوروں سے ہلکے ہاتھ سے بالوں کی جڑوں میں کیے جانے والے مساج سے بال خوب صورت بھی ہوتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ذہنی سکون بھی حاصل ہوتا ہے، البتہ بالوں کو بہت زیادہ صابن یا شیمپو سے دھونے سے گریز کریں،کیوں کہ اس سے بالوں کا قدرتی ترش ماحول ختم ہوجاتا ہے۔ لہٰذا حکیم اور ڈاکٹر بالوں کو دہی یا لیموں یا آملے سے دھونے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ ان میں جراثیم پرورش نہ پاسکیں۔
اس کے علاوہ بالوں کی جڑوں میں دھوپ لگنا بھی ضروری ہے، کیوں کہ دھوپ جراثیم کو ختم کردیتی ہے اور حیاتیں ''د'' یعنی وٹامن ڈی کے ہضم اور جذب ہونے میں مدد دیتی ہے۔ لہٰذا اگر آپ دھوپ میں کھیلتے کودتے ہیں یا نہاکر بال دھوپ میں سکھاتے ہیں تو یہ آپ کے بالوں کے لیے مفید ہے، البتہ صبح یا شام کی دھوپ ہو تو بہتر ہے، لیکن تیز تپتی دھوپ میں کھیلنے سے گریز کریں اور ایسے میں بالوں کو بھی ٹوپی اسکارف سے ڈھک لیا کریں۔
دوستو! یقیناً آپ کو بالوں کے متعلق یہ معلومات بھی پسند آئی ہوں گی۔ ان پر عمل کریں۔ اس طرح آپ کے بال بھی مزید پرکشش اور خوب صورت ہوجائیں گے۔
ہمارے بال ہماری شخصیت کا خاص جزو ہیں۔ خوب صورت اور نفاست سے بنائے گئے بال دیکھنے والے پر اس کی شخصیت کا بہت اچھا تاثر چھوڑتے ہیں۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ آپ کے سر پر کتنے بال ہیں؟ ماہرین کا کہنا ہے کہ عام طور پر ایک بالغ شخص کے سر پر کم و بیش ایک لاکھ بال ہوتے ہیں۔ ہر ماہ بالوں کی لمبائی میں آدھا انچ کا اضافہ ہوتا ہے۔
آپ کو یہ جان کر بھی حیرت ہوگی کہ بال اصل میں مردہ خلیات پر مشتمل ہوتے ہیں، اسی لیے جب آپ بال کٹواتے ہیں تو آپ کو کوئی تکلیف نہیں ہوتی البتہ اگر یہی بال زور سے کھینچے جائیں تو آپ کو تکلیف محسوس ہوتی ہے، کیوں کہ بال اپنی جڑوں کی جانب سے زندہ خلیات سے جڑے ہوتے ہیں۔ یہ زندہ خلیات بڑھتے رہتے ہیں تو وہ آہستہ آہستہ اوپر کی جانب دھکیل دیے جاتے ہیں اور بالوں میں شامل ہوکر مردہ ہوجاتے ہیں۔
کرنیں دوستو! اگر آپ کنگھی سے بال سنوارنے کے بعد جب اس کنگھی کو دیکھتے ہوں گے تو پریشان ہوجاتے ہوں گے، کیوں کہ بالوں میں بہت خشکی دکھائی دیتی ہوگی۔ اگر آپ کے بالوں میں خشکی یا سکری ہوجائے تو اکثر بچے خصوصاً لڑکیاں تقریبات وغیرہ میں جانے سے کتراتی ہیں۔ اس مضمون میں آپ کو اس کے متعلق مفید معلومات بھی حاصل ہوں گی اور اس مسئلے کا حل بھی ملے گا۔
سکری یا خشکی دراصل سر کی جلد سے رسنے والی ایک چکنی رطوبت ہے جو جلد کی سطح پر جمع ہوکر جسم کی گرمی سے خشک ہوجاتی ہے اور پھر بھوسی کی شکل میں جھڑ جاتی ہے۔ ہماری پوری جلد میں اور خصوصاً سر کی جلد میں ایسے غدود پائے جاتے ہیں جو ایک طرح کا تیل یا رطوبت بناتے ہیں تاکہ جلد خشک نہ ہو اور اس پر موسم کی شدت یا کام کاج سے خراشیں نہ پڑجائیں۔ بعض وجوہ کی بنا پر یہ چکنی رطوبت زیادہ مقدار میں بننے لگتی ہے اور اپنی بے احتیاطی کی وجہ سے بالوں میں سکری میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ شاید آپ یہ سوچ رہے ہوں کہ ہم تو کوئی بے احتیاطی نہیں کرتے، لیکن درحقیقت ایسا نہیں ہوتا مثلاً بالوں میں سکری پیدا ہونے کے بہت سے اسباب ہیں۔
کرنیں فرینڈز! جو لوگ تلی ہوئی یا زیادہ روغن والی یعنی زیادہ گھی تیل والی اور مرچ مسالوں والی اشیاء کھانا پسند کرتے ہیں اور سبزیوں کے بجائے زیادہ گوشت کھاتے ہیں، ان کے سر کی جلد زیادہ چکنی رطوبت بنانے لگتی ہے جس کی وجہ سے ان کے سر کی خشکی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ بالوں کو صاف ستھرا نہ رکھا جائے تو میل کچیل سر کی جلد کے غدود میں سوزش پیدا کردیتا ہے اور پھر ان غدود کی رطوبت میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے لہٰذا بالوں کو ہمیشہ صاف ستھرا رکھیں۔ ہفتے میں ایک دو دفعہ امی سے بالوں میں تیل کا مساج کروائیں۔
انگلیوں کی پوروں سے ہلکے ہاتھ سے بالوں کی جڑوں میں کیے جانے والے مساج سے بال خوب صورت بھی ہوتے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ذہنی سکون بھی حاصل ہوتا ہے، البتہ بالوں کو بہت زیادہ صابن یا شیمپو سے دھونے سے گریز کریں،کیوں کہ اس سے بالوں کا قدرتی ترش ماحول ختم ہوجاتا ہے۔ لہٰذا حکیم اور ڈاکٹر بالوں کو دہی یا لیموں یا آملے سے دھونے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ ان میں جراثیم پرورش نہ پاسکیں۔
اس کے علاوہ بالوں کی جڑوں میں دھوپ لگنا بھی ضروری ہے، کیوں کہ دھوپ جراثیم کو ختم کردیتی ہے اور حیاتیں ''د'' یعنی وٹامن ڈی کے ہضم اور جذب ہونے میں مدد دیتی ہے۔ لہٰذا اگر آپ دھوپ میں کھیلتے کودتے ہیں یا نہاکر بال دھوپ میں سکھاتے ہیں تو یہ آپ کے بالوں کے لیے مفید ہے، البتہ صبح یا شام کی دھوپ ہو تو بہتر ہے، لیکن تیز تپتی دھوپ میں کھیلنے سے گریز کریں اور ایسے میں بالوں کو بھی ٹوپی اسکارف سے ڈھک لیا کریں۔
دوستو! یقیناً آپ کو بالوں کے متعلق یہ معلومات بھی پسند آئی ہوں گی۔ ان پر عمل کریں۔ اس طرح آپ کے بال بھی مزید پرکشش اور خوب صورت ہوجائیں گے۔