سندھ حکومت کا کراچی میں امن کی خراب صورتحال اور اسٹریٹ کرائمز میں اضافے کا اعتراف
ایسا لگتا ہے پولیس کے کچھ افسران نے پالیسی بنانا شروع کردی ہے، صوبائی مشیر اطلاعات
مشیراطلاعات سندھ بیرسٹرمرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ امن و امن کی صورتحال خراب ہوئی ہے اور اسٹریٹ کرائم کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
کراچی میں انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی مشیر اطلاعات قانون و اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ریکارڈ قانون سازی کی ہے، ہمارا کام قانون سازی اور پالیسیاں بنانا اور پولیس کا کام پولیسنگ کرنا اور قیام امن ہونا چاہئے، لیکن ایسا لگتا ہے پولیس کے کچھ افسران نے پالیسی بنانا شروع کردی ہے۔
بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے اسٹریٹ کرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ارشاد رانجھانی کو سرعام بیچ سڑک پر گولیاں ماری گئیں لیکن پولیس دیکھتی رہ گئی، کراچی میں 2 دن پولیس کانفرنس چل رہی تھی اور اس دوران سندھ میں 5 قتل ہوئے، پولیس کا کام کانفرنس کرنا نہیں پولیسنگ کرنا ہے جن لوگوں کا تعلق عوام سے نہیں ہوتا وہ اسی طرح کے منصوبے لاتے ہیں۔
صوبائی مشیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ اسمبلی سے اس سال آغاز میں ہی ایک بل پاس کیا گیا ہے اور سندھ پاکستان کا پہلا صوبہ ہے جہاں یہ قانون آیا ہے، اس قانون سازی کا مقصد ہے عام افراد کو انصاف فراہم کرنا ہے لوگ اگر عدالت جانے سے پہلے اپنے معاملات طے کرنا چاہتے ہیں تو یہ قانون اس بات کی اجازت دیتا ہے۔ سندھ اسمبلی نے ریکارڈ قانون سازی کی اب ججز کو اپنا کام کرنا ہے۔
کراچی میں انٹرنیشنل کانفرنس میں شرکت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے صوبائی مشیر اطلاعات قانون و اینٹی کرپشن بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے ریکارڈ قانون سازی کی ہے، ہمارا کام قانون سازی اور پالیسیاں بنانا اور پولیس کا کام پولیسنگ کرنا اور قیام امن ہونا چاہئے، لیکن ایسا لگتا ہے پولیس کے کچھ افسران نے پالیسی بنانا شروع کردی ہے۔
بیرسٹر مرتضی وہاب کا کہنا تھا کہ امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی ہے اسٹریٹ کرائم کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ارشاد رانجھانی کو سرعام بیچ سڑک پر گولیاں ماری گئیں لیکن پولیس دیکھتی رہ گئی، کراچی میں 2 دن پولیس کانفرنس چل رہی تھی اور اس دوران سندھ میں 5 قتل ہوئے، پولیس کا کام کانفرنس کرنا نہیں پولیسنگ کرنا ہے جن لوگوں کا تعلق عوام سے نہیں ہوتا وہ اسی طرح کے منصوبے لاتے ہیں۔
صوبائی مشیر اطلاعات نے کہا کہ سندھ اسمبلی سے اس سال آغاز میں ہی ایک بل پاس کیا گیا ہے اور سندھ پاکستان کا پہلا صوبہ ہے جہاں یہ قانون آیا ہے، اس قانون سازی کا مقصد ہے عام افراد کو انصاف فراہم کرنا ہے لوگ اگر عدالت جانے سے پہلے اپنے معاملات طے کرنا چاہتے ہیں تو یہ قانون اس بات کی اجازت دیتا ہے۔ سندھ اسمبلی نے ریکارڈ قانون سازی کی اب ججز کو اپنا کام کرنا ہے۔