اسلام آباد واقعے پر قومی اسمبلی میں شدید احتجاج ’’شیم شیم‘‘ کے نعرے

وزیرداخلہ کی عدم موجودگی پرارکان کی تنقید،اسپیکرنے اجلاس ملتوی کرکے اپوزیشن کے مشترکہ واک آئوٹ کی کوشش ناکام بنادی

وزیرداخلہ کی عدم موجودگی پرارکان کی تنقید،اسپیکرنے اجلاس ملتوی کرکے اپوزیشن کے مشترکہ واک آئوٹ کی کوشش ناکام بنادی. فوٹو: فائل

قومی اسمبلی میں اپوزیشن نے ایک مسلح شخص کے ہاتھوں 5 گھنٹے تک اسلام آباد کویرغمال بنانے کے واقعے کو حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی قراردیتے ہوئے حکومتی وضاحت نہ ملنے اور وزیرداخلہ کی ایوان میں عدم موجودگی پرشدید احتجاج کیا اور شیم شیم کے نعرے لگائے، اسپیکر نے پیر کوواقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

اپوزیشن ارکان نے ایوان سے مشترکہ واک آئوٹ کی بھی کوشش کی تاہم ڈپٹی اسپیکرنے اجلاس پیر تک کیلیے ملتوی کرکے ان کی یہ کوشش ناکام بنادی۔ جمعے کووقفہ سوالات کے بعد اسپیکر نے ایجنڈے کی کارروائی آگے بڑھانا چاہی تواپوزیشن ارکان اپنی نشستوں پرکھڑے ہوگئے اور مطالبہ کیا کہ انھیں جناح ایونیو پر پیش آنے والے واقعے پربات کرنے کی اجازت دی جائے، اسپیکر نے معمولی اصرارکے بعد ارکان کو نکتہ اعتراض پراظہار خیال کی اجازت دے دی ۔ ایم کیو ایم کے رہنما نبیل گبول نے کہا کہ حکومت کی سنجیدگی کا یہ عالم ہے کہ ایوان میں وزیر داخلہ موجود نہیں جوہمارے سوالات اور خدشات کا جواب دیں۔ اس پر اپوزیشن ارکان نے شیم شیم کے نعرے لگائے۔ نبیل گبول نے کہا کہ یہ تو ایک شخص تھا اگرکالعدم تنظیموں کے لوگ یہاں آئے تو اسلام آباد کا کیا بنے گا۔




عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ ملک میں غیر اعلانیہ جنگ شروع ہوچکی ہے۔آئی این پی کے مطابق شیخ رشید احمد نے کہا کہ ایک غیرتربیت یافتہ شخص اسلام آبادکویرغمال بناسکتا ہے تواگرطالبان آگئے توکیا ہوگا ۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سید نوید قمر نے کہا کہ ایک شخص نے پورے نظام کو یرغمال بنائے رکھا ، یہ شرمناک فعل ہے ، اس پر اپوزیشن ارکان نے ایک بار پھر زور زور سے شیم شیم کے نعرے لگائے۔ نوید قمر نے کہا کہ وزیر داخلہ کو ایوان میں آکر بریفنگ دینی چاہیے ۔ اس پر سپیکر سردار ایاز صادق نے ایوان میں موجود وزیر مملکت شیخ آفتاب احمد کو ہدایت کی کہ وہ پیر کواس واقعے کے بارے میں ایوان کوجواب دیں۔ تحریک انصاف کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک آدمی نے پوری اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کو مفلوج کر کے رکھ دیا ، یہ ایک درد ناک، افسوسناک اور شرمناک واقعہ اور لمحہ فکریہ ہے ،ہم سب اللہ کے رحم وکرم پرہیں ، پولیس اور حکومت جان ومال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی۔ صدر مملکت کے خطاب پر عام بحث پیر کو شروع ہوگی۔

Recommended Stories

Load Next Story