پاکستان کپ میں بیٹسمینوں نے رنز کے انبار لگا دیئے
مجموعی طور پر 7 سنچریاں بنیں، 10 اننگز میں ٹیموں نے300 کا ہندسہ عبور کیا
پاکستان کپ میں بیٹسمینوں نے رنز کے انبار لگا دیے، مجموعی طور پر 7 سنچریاں بنیں اور 10 اننگز میں ٹیموں نے 300 کا ہندسہ عبور کیا۔
پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ کا اختتام جمعے کی شب خیبرپختونخوا کے چیمپئن بننے پر ہوا، یہ ٹورنامنٹ خاص طور پر بیٹسمینوں کیلیے شاندار رہا جنھوں نے موزوں کنڈیشنز میں خوب رنز بنائے۔11 روزہ ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر 7 سنچریاں بنیں، خرم منظور کے 168 رنز سب سے بڑی انفرادی اننگز تھی، سندھ اور فیڈرل ایریاز کے میچ میں سب سے زیادہ 685 رنز اسکور ہوئے،4 وکٹ پر 385 رنز بنانے والی سندھ کی ٹیم نے فیڈرل ایریاز (300) کو 85 رنز سے شکست دی۔
11 میچز کے دوران 10 اننگز میں 300 پلس رنز بنے جبکہ 11 اننگز کے دوران اسکور 250 سے 299 کے درمیان رہا، صرف ایک بار 250 کا ہندسہ عبور نہیں ہوسکا جب خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے درمیان میچ بارش کی نذر ہوا، اس میں 359 رنزکا تعاقب کرنے والی بلوچستان کی ٹیم نے 17 اوورز میں 3 وکٹ پر 129 رنز بنائے تھے کہ تیز بارش شروع ہوگئی۔
بلوچستان کے عمر اکمل، خیرپختونخوا کے خوشدل خان، پنجاب کے افتخار احمد اور خرم منظور نے بیٹ کے ساتھ بہترین پرفارمنس دی۔ چاروں نے ایونٹ میں 300 یا زائد رنز بنائے۔
دوسری جانب بولرز کی کوئی انتہائی غیرمعمولی پرفارمنس سامنے نہیں آئی، صرف 4 کھلاڑی چار یا زائد وکٹیں لینے میں کامیاب رہے، وہاب ریاض نے 52 رنز کے عوض 5 وکٹوں کی صورت میں بہترین بولنگ پرفارمنس دکھائی، وہ اور بلوچستان کے آل راؤنڈر عماد بٹ 10، 10 وکٹوں کے ساتھ مشترکہ طور پر بہترین بولر ایوارڈ کے حقدار قرار پائے۔ حماد اعظم نے 144 رنز اور 9 وکٹوں کی وجہ سے بہترین آل راؤنڈر کی ٹرافی پائی۔
پاکستان کپ ون ڈے ٹورنامنٹ کا اختتام جمعے کی شب خیبرپختونخوا کے چیمپئن بننے پر ہوا، یہ ٹورنامنٹ خاص طور پر بیٹسمینوں کیلیے شاندار رہا جنھوں نے موزوں کنڈیشنز میں خوب رنز بنائے۔11 روزہ ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر 7 سنچریاں بنیں، خرم منظور کے 168 رنز سب سے بڑی انفرادی اننگز تھی، سندھ اور فیڈرل ایریاز کے میچ میں سب سے زیادہ 685 رنز اسکور ہوئے،4 وکٹ پر 385 رنز بنانے والی سندھ کی ٹیم نے فیڈرل ایریاز (300) کو 85 رنز سے شکست دی۔
11 میچز کے دوران 10 اننگز میں 300 پلس رنز بنے جبکہ 11 اننگز کے دوران اسکور 250 سے 299 کے درمیان رہا، صرف ایک بار 250 کا ہندسہ عبور نہیں ہوسکا جب خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے درمیان میچ بارش کی نذر ہوا، اس میں 359 رنزکا تعاقب کرنے والی بلوچستان کی ٹیم نے 17 اوورز میں 3 وکٹ پر 129 رنز بنائے تھے کہ تیز بارش شروع ہوگئی۔
بلوچستان کے عمر اکمل، خیرپختونخوا کے خوشدل خان، پنجاب کے افتخار احمد اور خرم منظور نے بیٹ کے ساتھ بہترین پرفارمنس دی۔ چاروں نے ایونٹ میں 300 یا زائد رنز بنائے۔
دوسری جانب بولرز کی کوئی انتہائی غیرمعمولی پرفارمنس سامنے نہیں آئی، صرف 4 کھلاڑی چار یا زائد وکٹیں لینے میں کامیاب رہے، وہاب ریاض نے 52 رنز کے عوض 5 وکٹوں کی صورت میں بہترین بولنگ پرفارمنس دکھائی، وہ اور بلوچستان کے آل راؤنڈر عماد بٹ 10، 10 وکٹوں کے ساتھ مشترکہ طور پر بہترین بولر ایوارڈ کے حقدار قرار پائے۔ حماد اعظم نے 144 رنز اور 9 وکٹوں کی وجہ سے بہترین آل راؤنڈر کی ٹرافی پائی۔