پاکستان کپ میں پی سی بی نے پلیئرز کو پاسز کیلیے ترسا دیا
میچ فیس کی مد میں35ہزاراورڈیلی الاؤنس3ہزار دیا گیا،کھانے کیلیے700 روپے
ISLAMABAD:
پاکستان کپ کے دوران بورڈ نے پلیئرز کو میچ ٹکٹس کیلیے ترسا دیا جب کہ ماضی کے برخلاف اس بار بہت کم تعداد میں پاسز دیے گئے۔
پاکستان کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شریک کھلاڑی ٹکٹوں کے لیے پریشان نظر آئے، عموماً ڈومیسٹک ایونٹس میں پی سی بی پلیئرز کو کسی بہتر انکلوژر کے 10، 10ٹکٹ دیتا جسے وہ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں تقسیم کر دیتے،گوکہ بیشتر انکلوژرز میں انٹری مفت مگر پاسز بہتر جگہ کے ہوتے ہیں، البتہ اس بار یہ روایت توڑ دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ کھلاڑی ہر میچ سے قبل منیجر سے اپنے 10پاسز کا تقاضہ کرتے تو انھیں بتایا جاتاکہ بورڈ نے نہیں دیے، پھر اصرار پر 2، 3 پاسزدیے جاتے، بورڈ کے شعبہ ڈومیسٹک کے ایک آفیشل ٹکٹس اپنے پاس لیے بیٹھے رہے اور اب ایونٹ کے بعد سب ردی میں جائیں گے۔
دوسری جانب پی سی بی نے پاکستان کپ میں پلیئرز کو 35 ہزار روپے میچ فیس دی، سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز کو ون ڈے انٹرنیشنل میچ فیس کی آدھی رقم ادا کی گئی، ڈیلی الاؤنس کے طور پر ہر ٹیم کے 15 کھلاڑیوں اور 4 آفیشلز کو 3،3 ہزار روپے ملے، کھانے کے لیے فی کس 700 روپے ادائیگی ہوئی۔ فائنل کے سوا بیشتر میچز میں پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم خالی ہی رہا، ٹیلی ویژن پر بھی میچز دیکھنے میں شائقین نے زیادہ دلچسپی نہیں لی۔
پاکستان کپ کے دوران بورڈ نے پلیئرز کو میچ ٹکٹس کیلیے ترسا دیا جب کہ ماضی کے برخلاف اس بار بہت کم تعداد میں پاسز دیے گئے۔
پاکستان کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں شریک کھلاڑی ٹکٹوں کے لیے پریشان نظر آئے، عموماً ڈومیسٹک ایونٹس میں پی سی بی پلیئرز کو کسی بہتر انکلوژر کے 10، 10ٹکٹ دیتا جسے وہ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں میں تقسیم کر دیتے،گوکہ بیشتر انکلوژرز میں انٹری مفت مگر پاسز بہتر جگہ کے ہوتے ہیں، البتہ اس بار یہ روایت توڑ دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ کھلاڑی ہر میچ سے قبل منیجر سے اپنے 10پاسز کا تقاضہ کرتے تو انھیں بتایا جاتاکہ بورڈ نے نہیں دیے، پھر اصرار پر 2، 3 پاسزدیے جاتے، بورڈ کے شعبہ ڈومیسٹک کے ایک آفیشل ٹکٹس اپنے پاس لیے بیٹھے رہے اور اب ایونٹ کے بعد سب ردی میں جائیں گے۔
دوسری جانب پی سی بی نے پاکستان کپ میں پلیئرز کو 35 ہزار روپے میچ فیس دی، سینٹرل کنٹریکٹ یافتہ کرکٹرز کو ون ڈے انٹرنیشنل میچ فیس کی آدھی رقم ادا کی گئی، ڈیلی الاؤنس کے طور پر ہر ٹیم کے 15 کھلاڑیوں اور 4 آفیشلز کو 3،3 ہزار روپے ملے، کھانے کے لیے فی کس 700 روپے ادائیگی ہوئی۔ فائنل کے سوا بیشتر میچز میں پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم خالی ہی رہا، ٹیلی ویژن پر بھی میچز دیکھنے میں شائقین نے زیادہ دلچسپی نہیں لی۔