رمشا مسیح کیس کا مرکزی ملزم گواہوں کے منحرف ہونے کی بنا پر بری

خالد چشتی کیخلاف 8 میں سے 6 گواہان اپنے بیان سے منحرف ہوگئے جس پرعدالت نے قرآن پاک پرحلف لینے کے بعد ملزم کو بری کردیا

خالد چشتی کیخلاف 8 میں سے 6 گواہان اپنے بیان سے منحرف ہوگئے جس پرعدالت نے قرآن پاک پرحلف لینے کے بعد ملزم کو بری کردیا۔ فوٹو: فائل

رمشا مسیح کیس کے مرکزی ملزم خالد چشتی کو عدالت نے گواہوں کے بیان سے منحرف ہونے پر بری کردیا ہے۔



رمشا مسیح کیس کی سماعت اسلام آباد کی عدالت میں سول جج جواد عباس نے کی، دوران سماعت خالد چشتی کے خلاف 8 میں سے 6 گواہان اپنے بیان سے منحرف ہوگئے جس پرعدالت نے قرآن پاک پر حلف لینے کے بعد ملزم کو بری کردیا۔


رمشا مسیح کی جانب سے پراسیکیوٹر عدنان رندھاوا نے ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دوران سماعت خرم شہزاد اور دیگر گواہ ملزم خالد چشتی کے صحت جرم سے مکر گئے جس کی بنا پر عدالت نے خالد چشتی کو بری کردیا۔


واضح رہے کہ 2012 میں اسلام آباد کے نواحی گاؤں کی رہائشی اور مبینہ طور پر ذہنی معذور بچی رمشا مسیح پر مقامی امام مسجد خالد چشتی نے مقدس اوراق کی بے حرمتی کا الزام عائد کیا تھا، پولیس نے مقدمہ درج کرکے بچی کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں 2 گواہوں نے امام مسجد پر الزام لگایا تھا کہ اس نے معاملے کو مذہبی رنگ دینے کےلئے جلائے گئے اوراق میں مقدس اوراق شامل کئے، عدالت نے مقدمے کی سماعت کے بعد رمشا میسح کو رہا کردیا تھا جس کے بعد حکومت نے اس کو گھر والوں کے ہمراہ سخت حفاظتی نگرانی میں نامعلوم مقام پر منتقل کردیا تھا۔

Recommended Stories

Load Next Story