حکومت بلوچستان کی تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے سیکڑوں سرکاری اسکول بند

اساتذہ کی کمی کی وجہ سے سرکاری اسکول بند ہیں، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر دکی


Numainda Express April 14, 2019
ضلع دکی کے 391 سرکاری اسکولوں میں سے 153 بند ہیں فوٹو: فائل

حکومت بلوچستان کی تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے صرف دعوے ہی ثابت ہوئے ہیں اور صرف ضلع دکی میں 153 سرکاری اسکول بند ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

بلوچستان کے ضلع دکی میں کل 391 سرکاری اسکول ہیں جن میں سے 14 بوائز ہائی، 2 گرلز ہائی اسکول، لڑکوں کے مڈل اسکول 20 ، بچیوں کے مڈل اسکول 5، بچوں کے 247 پرائمری اسکول، بچیوں کے 103 پرائمری اسکول شامل ہیں ہیں۔ ضلع بھر کے 391 سرکاری اسکولوں میں سے 153 بند ہیں۔ ان بند اسکولوں میں لڑکوں کے 120 جب کہ لڑکیوں کے 33 اسکول بند ہیں۔ 2018 میں دکی میں 89 اسکول بند تھے جبکہ رواں سال اب تک مزید 64 اسکول بند ہوگئے ہیں۔

اسکولوں کی بندش کے حوالے سے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر دکی دوست محمد لونی نے بتایا کہ 153 اسکول اساتذہ نہ ہونے کی وجہ سے مسلسل بند ہیں، اساتذہ کی کمی کی وجہ سے اس صورتحال کا سامنا ہے۔ بند اسکول اس وقت تک فعال نہیں کرسکتے جب تک نئے اساتذہ کی تعیناتی عمل میں نہیں لائی جاتی، کچھ اسکول گاؤں کے ملکان اپنی ضرورت کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ ان اسکولوں میں درس و تدریس کا عمل جاری ہے۔ ملازمین نہ ہونے کی وجہ سے گاؤں کے مشران ملکان اسکولوں کی حفاظت کررہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں