جرمنی کی تاریخی جیل فروخت کے لیے پیش
پانچ منزلہ جیل میں 149 قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش تھی
ISLAMABAD:
جرمنی کی ایک تاریخی جیل فروخت کے لیے پیش کردی گئی، جرمن ریاست تھیورنگیا میں واقع اس سابقہ جیل کی قیمت تقریباً 3 لاکھ یورو لگائی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادرے کے مطابق جرمن ریاست تھیورنگیا کے شہر گیرا میں واقع سابقہ جیل کی عمارت کو نیلامی کے لیے پیش کردیا گیا ہے، اور جیل کی مشروط قیمت 3 لاکھ یورو لگائی گئی ہے۔ ریاستی حکام کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر ریاست بہتر ساکھ اور قابل احترام بولی لگانے والے ہر اس خریدار کی پیشکش میں دلچسپی ظاہر کرے گی جو اس جائیداد کو پائیدار انداز سے استعمال کرنے کا منصوبہ پیش کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس عمارت میں ابتدائی طور پر شراب کشید کی جاتی تھی، 1940ء کی دہائی میں دوسری عالمی جنگ کے زمانے میں اسے بیگار کیمپ بنا دیا گیا، جنگ کے بعد سابقہ سوویت یونین نے اسے خواتین کی جیل میں بدل دیا، پھر اس عمارت میں مشرقی جرمنی کے سیاسی قیدیوں کو رکھا گیا جب کہ 1945ء کے بعد اسے باقاعدہ جیل بنا دیا گیا اور اس میں صرف مرد قیدیوں کو رکھا جانے لگا اور 2017ء تک بطور جیل ہی استعمال کیا گیا۔
عمارت 1890ء میں تعمیر کی گئی تھی، اس کی دیواریں 6 میٹر اونچی اور 5 منزلہ عمارت کا رقبہ تقریباً ساڑھے 7 ہزار مربع میٹر ہے، عمارت میں قیدیوں کی کوٹھریاں، کارخانے، باورچی خانہ، کپڑے دھونے کی جگہ، دفاتر، ملاقاتیوں کا کمرہ اور گاڑیوں کے کھڑے کرنے کے لیے ایک وسیع علاقہ بھی ہے۔
یہاں پر 149 قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش تھی۔ جیل کے آخری 30 قیدیوں کو قریب ہی واقع ہوہنلوئیبن کے مرکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
جرمنی کی ایک تاریخی جیل فروخت کے لیے پیش کردی گئی، جرمن ریاست تھیورنگیا میں واقع اس سابقہ جیل کی قیمت تقریباً 3 لاکھ یورو لگائی گئی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادرے کے مطابق جرمن ریاست تھیورنگیا کے شہر گیرا میں واقع سابقہ جیل کی عمارت کو نیلامی کے لیے پیش کردیا گیا ہے، اور جیل کی مشروط قیمت 3 لاکھ یورو لگائی گئی ہے۔ ریاستی حکام کا کہنا ہے کہ بنیادی طور پر ریاست بہتر ساکھ اور قابل احترام بولی لگانے والے ہر اس خریدار کی پیشکش میں دلچسپی ظاہر کرے گی جو اس جائیداد کو پائیدار انداز سے استعمال کرنے کا منصوبہ پیش کرے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس عمارت میں ابتدائی طور پر شراب کشید کی جاتی تھی، 1940ء کی دہائی میں دوسری عالمی جنگ کے زمانے میں اسے بیگار کیمپ بنا دیا گیا، جنگ کے بعد سابقہ سوویت یونین نے اسے خواتین کی جیل میں بدل دیا، پھر اس عمارت میں مشرقی جرمنی کے سیاسی قیدیوں کو رکھا گیا جب کہ 1945ء کے بعد اسے باقاعدہ جیل بنا دیا گیا اور اس میں صرف مرد قیدیوں کو رکھا جانے لگا اور 2017ء تک بطور جیل ہی استعمال کیا گیا۔
عمارت 1890ء میں تعمیر کی گئی تھی، اس کی دیواریں 6 میٹر اونچی اور 5 منزلہ عمارت کا رقبہ تقریباً ساڑھے 7 ہزار مربع میٹر ہے، عمارت میں قیدیوں کی کوٹھریاں، کارخانے، باورچی خانہ، کپڑے دھونے کی جگہ، دفاتر، ملاقاتیوں کا کمرہ اور گاڑیوں کے کھڑے کرنے کے لیے ایک وسیع علاقہ بھی ہے۔
یہاں پر 149 قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش تھی۔ جیل کے آخری 30 قیدیوں کو قریب ہی واقع ہوہنلوئیبن کے مرکز میں منتقل کر دیا گیا ہے۔