کراچی مزید30افراد ڈنگی وائرس کا شکار تعداد711ہو گئی

ڈنگی سرویلنس سیل صرف چند اسپتالوں کے اعداد وشمار ظاہر کرنے لگا،متاثرہ مریضوں کے لیے آئیسولیشن وارڈ قائم نہ ہوسکے۔۔۔

جہانگیر روڈ پر برساتی نالے کی صفائی کے بعد نکالی جانے والی گندگی سڑک پر پڑی ہے جس سے مچھروں کی افزائش ہورہی ہے (فوٹو ایکسپریس)

MADRID:
شہرمیں ڈنگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے،گزشتہ 24 گھنٹے میں ڈنگی وائرس کے شکارمزید 30 مریض اسپتال میں داخل ہو گئے۔

مریضوں کی تعداد711ہوگئی جبکہ 6افراد ڈنگی وائرس کا شکار ہوکر جاں بحق ہوچکے ہیں ،گزشتہ سال اگست تک صرف 143 مریض ڈنگی وائرس سے رپورٹ ہوئے تھے لیکن رواں سال میں اگست تک متاثرہ مریضوں کی تعداد سرکاری اعدادو شمار کے مطابق 700سے زائد ہوگئی ہے جبکہ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اب تک 2000سے زائد افراد ڈنگی وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں لیکن ڈنگی سرویلنس سیل کی جانب سے جو اعداد و شمار ظاہر کیے جاتے ہیں وہ چند اسپتالوں کے ہوتے ہیں،دوسری جانب سرکاری اسپتالوں میں تاحال ڈنگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے آئیسولیشن وارڈ قائم نہیں کیے جاسکے اور نہ ہی متاثرہ مریضوں کو حکومت کی جانب سے پلیٹ لیٹ اور دیگر تشخیص کی سہولتیں مہیا کی جاسکیں،دریں اثناڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ وائرس اپنی شدت کے ساتھ پھیل رہا ہے، ڈنگی وائرس کی شدت کا موسم بھی شروع ہوگیا ۔




کراچی میں بارشوں کے بعدڈنگی وائرس کا سبب بننے والے مادہ مچھرو ں کے انڈوں سے لاروے تیزی سے نکلنا شروع ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے ان کی افزائش نسل تیزی سے ہوتی ہے مچھروں کوزندہ رہنے کیلیے انھیں اپنی غذاکی اشد ضرورت ہوتی ہے جو انسان کوکاٹ کراپنی غذا حاصل کرتے ہیں جس کی وجہ سے وائرس شدت اختیارکرتا ہے، ماہرین نے کہا کہ صبح اور شام کے اوقات میں یہ مچھراپنی غذاحاصل کرنے کیلیے باہر نکلتے ہیں ، ماہرین نے کہا کہ کراچی میں اسکولوں میں بھی تعطیلات ختم ہوچکی ہیں اسکولوں کی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اسکولوں میں بھی جراثیم کش ادویہ کامکمل اسپرے کرایاجائے ماہرین نے والدین سے کہاہے کہ اور بچوں کو رات کے اوقات میں مکمل آستین والے کپڑے پہنائے جائیں تاکہ بچے اس وائرس سے محفوظ رہ سکیںگھروں میں بھی اسپرے کرایا جائے اور صفائی وستھرائی کاخاص خیال رکھا جائے۔
Load Next Story