کراچی سرکلر ریلوے ٹریک کی بحالی میں تاخیر کی ذمہ دار سندھ حکومت ہے شیخ رشید

کراچی سرکلر ریلوے سی پیک کا حصہ بن چکا لیکن سندھ حکومت نے تاحال اس منصوبے کی فزیبلیٹی اور ڈیزائن تک تیار نہیں کیا


Staff Reporter April 15, 2019
کراچی سرکلر ریلوے سی پیک کا حصہ بن چکا لیکن سندھ حکومت نے تاحال اس منصوبے کی فزیبلیٹی اور ڈیزائن تک تیار نہیں کیا، وزیر ریلوے (فوٹو: فائل)

وفاقی وزیر ریلوے نے کراچی سرکلر ریلوے ٹریک کی بحالی میں تاخیر کی ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد کردی۔

ریلوے کے شہید ملازم کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے کراچی آمد پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ سرکلر ریلوے منصوبہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کا حصہ بن چکا ہے تاہم سندھ حکومت نے تاحال اس منصوبہ کی فزیبلیٹی اور ڈیزائن تیار نہیں کیا، سندھ حکومت جس روز ڈیزائن اور فزیبلیٹی تیار کرلے گی وزارت ریلوے ٹریک کے اطراف جو اراضی رہ گئی اسے بھی خالی کرادیں گے سرکلر ریلوے کا منصوبہ گھر بیٹھ کر نہیں بنے گا اس کے لیے سندھ حکومت کو ہمارے ساتھ کھڑا ہونا پڑے گا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میں نے 9 سال قبل جھوٹ بولنا بند کردیا اس لیے کراچی سرکلر ریلوے کے بارے میں کوئی جھوٹی خوش خبری نہیں دوں گا لیکن اتنا ضرور کہوں گا کہ اگر عمران خان کی حکومت میں شیخ رشید کے ہوتے ہوئے سرکلر ریلوے منصوبہ نہ بنا تو قیامت تک نہیں بن سکے گا۔

ریلوے ٹریک پر تخریب کاری کے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ ٹریک کی حفاظت اﷲ کے ذمہ ہے مودی کو الیکشن کے پہلے مرحلے میں مشکلات کا سامنا ہوا تو وہ پاکستان میں دہشت گردی کرائے گا، آئی ایم ایف سے معاملات میں بھی بھارت کے امریکا کی گود میں بیٹھنے کی وجہ سے دباﺅ کا سامنا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں مزدوروں کو ایک گریڈ ترقی دی جائے گی، ریلوے پولیس کی تنخواہیں اسلا آباد اور پنجاب کی ریلوے پولیس کے برابر لانے کے لیے وزیر خزانہ اسد عمر سے بات کی ہے، کراچی ڈویژن میں میرٹ پر 1600 ملازمتیں دی جائیں گی جبکہ ایم ایل ون منصوبہ سے ریلوے میں ڈیڑھ لاکھ آسامیاں پیدا ہوں گی۔

وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ 1861ء کے بعد پہلی مرتبہ کراچی تا کوٹری ٹریک کو اپ گریڈ کیا جائے گا وزیر اعظم عمران خان 27 اپریل کو ایم ایل ون منصوبہ کے معاہدے پر دستخط کریں گے خواہش ہے کہ ان کے دورہ چین میں پاکستان ریلوے کی ترقی کے لیے مشترکہ منصوبوں پر دستخط کیے جائیں۔

دھابیجی ایکسپریس کی ناکامی کے بار ے میں وفاقی وزیر نے کہا کہ اس روٹ پر 22مسافر سفر کررہے تھے یہ روٹ صدر پاکستان کے کہنے پر چلایا تھا روٹ کو اب شاہ لطیف بھٹائی اسٹیشن تک بڑھا دیا ہے

وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنے ابتدائی تین ماہ میں سندھ میں چار ٹرین سروس شروع کیں یہ ریلوے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہوا مجموعی طور پر 24 ٹرینیں چلائی گئیں مزید 16 ٹرینیں چلائی جارہی ہیں جن میں سے 4 آن گراﺅنڈ ہیں بوگیاں مقامی سطح پر بنائی جارہی ہیں ایک بھی پرزہ درآمد نہیں کیا، ریلوے سے اس وقت 7 کروڑ مسافر سفر کررہے ہیں اس گنجائش کو عمران خان کی حکومت میں 10 کروڑ تک بڑھایا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔