سپریم کورٹ نے سزائے موت پانے والے کالعدم تنظیم کے ملزمان کی اپیل منظور کر لی

عطاالرحمن اور شہزاد پر2رینجرز اہلکاروں کو ہلاک، 4کو زخمی کرنے کا الزام ہے


Staff Reporter August 18, 2013
عطاالرحمن اور شہزاد پر2رینجرز اہلکاروں کو ہلاک، 4کو زخمی کرنے کا الزام ہے۔ فوٹو : پی پی آئی / فائل

سپریم کورٹ نے رینجرز اہلکاروں پر حملے کے الزام میں سزائے موت پانے والے کالعدم جنداللہ کے امیر عطاالرحمن اور نائب امیر شہزاد باجوہ کی سزا کے خلاف لیول ٹو اپیل منظور کرتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل کونوٹس جاری کردیا ہے۔

جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جمعہ کو ملزمان کی جانب سے اپیل کی سماعت کی، ملزمان کی جانب سے سینئر وکیل ایم الیاس خان ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا ہے کہ ملزمان کے خلاف مقدمے میں بعض اہم شواہد کو نظرانداز کیا گیا اور قانونی شہادت کے تقاضوں کو پورا کیے بغیر سزا سنا دی گئی، انھوں نے کہا کہ ملزمان کی شناختی پریڈ 3 ماہ کا عرصہ گزرنے کے بعد کرائی گئی جبکہ ان کے خلاف جس واردات کا الزام ہے وہ صرف2 سے3 منٹ کے دورانیے پر مشتمل تھی اور اتنی کم مدت کے دوران پریشانی کے عالم میں کسی ملزم کی شکل یاد نہیں رکھی جاسکتی۔



ان کے موکلوں کو اس مقدمے میں بدنیتی کی بنیاد پر زبردستی ملوث کیا گیا ہے، فاضل بینچ نے آبزرو کیا کہ اپیل میں اہم نکات اٹھائے گئے ہیں اس لیے اپیل کی سماعت ضروری ہے، استغاثہ کے مطابق ملزمان نے19مارچ 2004 کو فیروز آباد تھانے کی حدود میں رینجرز وین پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں2 رینجرز اہلکار ہلاک اور4 زخمی ہوگئے تھے، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر6 مارچ 2006 کو ملزمان کو سزائے موت سنا دی تھی، واضح رہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے ملزمان کی اپیل مسترد کردی تھی جبکہ سپریم کورٹ نے اپیل سماعت کیلیے منظور کرلی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں