وکلا کا ایکسپریس کے دفتر پر حملے اور وکیل کے اغوا کیخلاف احتجاج

ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر فائرنگ کھلی دہشت گردی ہے،نعیم قریشی، جنرل باڈی اجلاس،وکلا نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا


Staff Reporter August 18, 2013
ملیر بار کے وکلاایکسپریس کے دفتر پر حملے اوروکیل کے اغوا کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ۔ فوٹو : محمد ثاقب / ایکسپریس

کراچی کے وکلا نے وکیل کے اغوا اور ایکسپریس میڈیا گروپ پر دہشت گردی کے خلاف تمام ماتحت عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ کیا اوراحتجاجاً عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے وکلا کے عدالتی بائیکاٹ کے باعث ملیر ڈسٹرکٹ کورٹس سٹی کورٹ سمیت دیگر عدالتوں میں ہزاروں مقدمات کی سماعت بغیر کسی عدالتی کارروائی کے ملتوی کردی گئی۔

جیل حکام نے بھی وکلا کے عدالتی بائیکاٹ کے باعث کسی قیدی کو پیشی کیلیے عدالتوں میں نہیں بھیجا،بعدازاں کراچی بار کے صدر نعیم قریشی کے زیر صدارت وکلا کا جنرل باڈی اجلاس ہوا وکلا رہنماؤں نے وکیل سعید الرحمنٰ کی بازیابی کا مطالبہ کیا اور واضح الفاظ میں کہا ہے کہ اسے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اغوا کیا ہے اور خدشہ ظاہر کیا ہے کہ وہ اسے قتل نہ کردیں وکلا نے حکومت سے وکیل کی بازیابی اور ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے اس موقع پر کراچی بار کے صدر نعیم قریشی نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے آفس پر دہشت گردوں کی فائرنگ کو کھلی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے۔



اسکی شدید مذمت کی اور مذمتی قرار دار منظور کرتے ہوئے دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا دوسری جانب ملیر بار ایسوسی ایشن کے وکلا رہنماؤں نے بھی جنرل باڈی اجلاس میں اغوا ہونے والے وکیل کی بازیابی اور ایکسپریس میڈیا گروپ کے آفس پر فائرنگ کرنے والے دہشت گردوں کی فوری گرفتاری کیلیے حکومت کو 3 یوم کی مہلت دی ہے اس موقع پر وکلا کی بڑی تعداد نے ریلی نکالی اور نیشنل ہائی وے پر دھرنا دیا انھوں نے اپنے خطاب میں آزاد میڈیا پر حملہ کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اوروکیل کی بازیابی کیلیے حکومت فوری اقدام کرے اور 3 یوم میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرنے کی مہلت دی ہے اور کہا ہے کہ وکلا کو انتہائی اقدام اٹھانے پر مجبور نہ کیا جائے وکلا دھرنا دینے کے بعد پرامن منتشر ہوگئے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں