پاکستان میں 8ہزار ایکڑ رقبے پر پھولوں کی کاشت

خریدوفروخت کی طلب بڑھنے سے پھولوں کی کاشت میں اضافے کارجحان ہو گا۔


کٹ فلاور کی خریدوفروخت 10 ہزار سے 20 ہزار ٹن سالانہ ہے۔ فوٹو: فائل

KARACHI: محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق پاکستان میں 8ہزار ایکڑ رقبے پر پھولوں کی کاشت ہو رہی ہے اور پھولوں کا استعمال زیادہ ہونے کی وجہ سے کٹ فلاور ایک صنعت کے طور پر ابھر رہا ہے۔

ایک اندازے کے مطابق اس وقت کٹ فلاور کی خریدوفروخت 10 ہزار سے 20 ہزار ٹن سالانہ ہے، ملک اور بیرون ملک پھولوں کی طلب میں اضافے کی وجہ سے ملک میں پھولوں کی کاشت میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ محکمہ زراعت نے کاشت کاروں کو طلب میں اضافے اور کاشت کے رجحان کی وجہ سے کاشت کاروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ کٹ فلاورز کی کاشت کیلیے ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں سورج کی روشنی مناسب اور پانی دستیاب ہو، کاشت کیلیے درمیانی ہوادار میرا اور زرخیز زمین زیادہ موزوں ہے، کٹ فلاورز کے پودوں کو سیدھی قطاروں میں 3 فٹ کی کیاریوں میں کاشت کریں ۔



تاکہ حفاظت اور کٹائی میں دقت نہ ہو، یک سالہ اور کئی سالہ پودوں کو مکس کر کے کاشت کریں تاکہ ہر وقت کچھ نہ کچھ پودے پھولوں کی حالت میں ہوں، مختلف اشکال اور سائز کے پھولوں کو اکٹھا کریں مثلاً لمبے، شاخدار بڑے شوخ اور چھوٹے پیالہ نما وغیرہ شامل کریں، ایسے پودوں کا انتخاب کریں جن کا تنا مضبوط ہو جیسے لیلیز، زینیا اور سنیپ ڈریگین وغیرہ زیادہ موزوں ہیں، پانی کا استعمال موسم اور زمین کی قسم کے مطابق کریں، عام طور پر پودے کو ہفتہ وار ایک انچ پانی کی ضرورت ہوتی ہے، پھولوں کی کٹائی صبح سویرے اس وقت کریں جب ان میں بہت سا پانی جمع ہو چکا ہو، کٹائی کیلیے لیبر کو اچھی ٹریننگ دیں کہ کون سے پھول کاٹے جائیں اور کون سے نہیں، اس کا انحصار پھول کی قسم پر ہوتا ہے، بعض پھول مکمل بلوم میں ہوتے ہیںتو کاٹے جاتے ہیں مثلاً زبیبا جبکہ بعض پھول ( گلاب ) جب بلوم میں نہ ہوں تب کاٹے جاتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔