ISLAMABAD:
بھارت کے شمال مشرق میں ہونے والی جھڑپوں میں نسلی بدھ برادری کی ایک مسلح گروہ نے 5 مسلمانوں کو قتل کر دیا گیا۔
آسام کے مغربی ضلع چیراگ کے پولیس کے سربراہ کرشنا سنجیت نے کہا کہ سات مسلمان دیہاتیوں کا ایک گروپ امدادی کیمپ سے دو گاڑیوں میں گھر واپس آتے ہوئے حملے کی زد میں آیا۔
آسام مرکزی شہر گواہاٹی سے 220کلومیٹر پر چودھری پارا گاؤں کے قریب 5 افراد مردہ پائے گئے، جبکہ پولیس اہلکار دیگر دو کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایک اندازے کے مطابق ان جھڑپوں میں دونوں فرقوں کے 90 افراد جاں بحق اور 400.000 افراد آسام کے مغربی اضلاع چراگ، کوکراجھار، دھوربی اوربعسکا میں کیمپوں میں پناہ لے رہے ہیں۔
حکومت نے حالات کا مقابلہ کرنے کےلئے انٹرنیٹ پر گھبراہٹ پیدا کرنے والی مواد کے سینکڑوں ویب سائٹس اور ویب پیجز کو بلاک کرنے کا احکامات دے دیا اور یہ بھی حکم دیا ہے کی وزیر آعظم اور دو صحافیوں کو نشانہ بنانے والے نصف درجن جعلی ٹویٹر کو بلاک کیا جائے۔