پیپلز میڈیکل یونیورسٹی ڈین کے بیٹے کا اغوا مزاحمت پر ڈاکٹر شدید زخمی
پروفیسر کو سڑک کنارے پھینک دیا، ڈاکٹر شمس اپنے بیٹے شجاع کے ہمراہ حیدرآباد سے آرہے تھے، سکرنڈ روڈ پر 5 ڈاکوؤں...
نواب شاہ کے قریب ڈاکوئوں نے پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر شمس الدین شیخ کے 12 سالہ بیٹے کو اغوا کر لیا۔
ڈاکٹر شمس شیخ کو شدید تشدد کا نشانہ بنا کر سڑک پر پھینک دیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب حیدرآباد سے نواب شاہ آتے ہوئے قائد عوام یونیورسٹی کے قریب 5 نامعلوم ڈاکوئوں نے ڈاکٹر شمس شیخ کی گاڑی روک کر ان کے بیٹے کو گاڑی سمیت اغوا کر لیا جبکہ مزاحمت پر ڈاکٹر شمس کو شدید تشدد کا نشانہ بنا کر سڑک پر پھینک کر فرار ہوگئے۔ ڈاکٹر شمس کو شدید زخمی حالت میں پی ایم سی اسپتال لایا گیا جہاں انھیں طبی امداد دیکر گھر منتقل کر دیا گیا۔ ڈاکٹر شمس نے بتایا کہ وہ حیدرآباد جمعے کو کلینک پر جاتے ہیں اور گزشتہ شب بھی بیٹے کے ہمراہ کلینک سے واپس نواب شاہ آرہے تھے کہ سکرنڈ سے ایک گاڑی ہمارے پیچھے لگ گئی۔
جس پر نیلی بتی لگی ہوئی تھی، قائد عوام یونیورسٹی کے قریب سکرنڈ روڈ پر انہوں نے ہمیں گاڑی روکنے کا کہا ہم نے سرکاری گاڑی سمجھ کر گاڑی روک دی جس پر 5 افراد نیچے اترے اور میرے بیٹے کو اغوا کر لیا اور مجھے پسٹل کے بٹوں سے تشدد کا نشانہ بناکر سڑک پر پھینک دیا۔ دریں اثنا ڈاکٹر شمس کے بیٹے کے اغوا کی خبر ملتے ہی ایس ایس پی جاوید جسانی جائے وقوعہ پر پہنچے اور تفصیلات معلوم کیں۔ مغوی شجاع شیخ 7ویں کلاس کا طالب علم ہے۔ دوسری جانب شجاع شیخ کے اغوا اور ڈاکٹر شمس پر تشدد کے خلاف پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کی طالبات اور ڈاکٹروں نے کلاسوں اور او پی ڈی کا بائیکاٹ اور مظاہرہ کیا جبکہ شہر کے کیمسٹوں نے واقعے کیخلاف شٹرڈان ہڑتال کر دی۔
ڈاکٹر شمس شیخ کو شدید تشدد کا نشانہ بنا کر سڑک پر پھینک دیا۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ شب حیدرآباد سے نواب شاہ آتے ہوئے قائد عوام یونیورسٹی کے قریب 5 نامعلوم ڈاکوئوں نے ڈاکٹر شمس شیخ کی گاڑی روک کر ان کے بیٹے کو گاڑی سمیت اغوا کر لیا جبکہ مزاحمت پر ڈاکٹر شمس کو شدید تشدد کا نشانہ بنا کر سڑک پر پھینک کر فرار ہوگئے۔ ڈاکٹر شمس کو شدید زخمی حالت میں پی ایم سی اسپتال لایا گیا جہاں انھیں طبی امداد دیکر گھر منتقل کر دیا گیا۔ ڈاکٹر شمس نے بتایا کہ وہ حیدرآباد جمعے کو کلینک پر جاتے ہیں اور گزشتہ شب بھی بیٹے کے ہمراہ کلینک سے واپس نواب شاہ آرہے تھے کہ سکرنڈ سے ایک گاڑی ہمارے پیچھے لگ گئی۔
جس پر نیلی بتی لگی ہوئی تھی، قائد عوام یونیورسٹی کے قریب سکرنڈ روڈ پر انہوں نے ہمیں گاڑی روکنے کا کہا ہم نے سرکاری گاڑی سمجھ کر گاڑی روک دی جس پر 5 افراد نیچے اترے اور میرے بیٹے کو اغوا کر لیا اور مجھے پسٹل کے بٹوں سے تشدد کا نشانہ بناکر سڑک پر پھینک دیا۔ دریں اثنا ڈاکٹر شمس کے بیٹے کے اغوا کی خبر ملتے ہی ایس ایس پی جاوید جسانی جائے وقوعہ پر پہنچے اور تفصیلات معلوم کیں۔ مغوی شجاع شیخ 7ویں کلاس کا طالب علم ہے۔ دوسری جانب شجاع شیخ کے اغوا اور ڈاکٹر شمس پر تشدد کے خلاف پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کی طالبات اور ڈاکٹروں نے کلاسوں اور او پی ڈی کا بائیکاٹ اور مظاہرہ کیا جبکہ شہر کے کیمسٹوں نے واقعے کیخلاف شٹرڈان ہڑتال کر دی۔