ایکسپریس کے دفتر پرحملہ کرنیوالوں کو گرفتار کیا جائے

ایکپریس نیوز کے دفتر پر حملہ آزادی صحافت کے دعویدار حکمرانوں کیلیے یہ لمحہ فکریہ ہے۔


Staff Reporter August 18, 2013
صحافت ملک کا چوتھا ستون ہے، اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے صحافت کا گلا گھونٹنے کی کوشش قابل مذمت اور ملک میں آزادی صحافت کے دعویدار حکمرانوں کیلیے لمحہ فکریہ ہے۔ فوٹو : ایکسپریس

سیاسی و مذہبی جماعتوں، سماجی تنظیموں اور مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات کی جانب سے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر حملے کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔

متحدہ علما محاذ کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا امین انصاری، چیئرمین مفتی محمد اسلم نعیمی، علامہ مرزا یوسف حسین، مولانا انتظارالحق تھانوی، مفتی عثمان یارخان، علامہ عبداللہ غازی و دیگر رہنمائوں نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر حملے کی سخت مذمت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حملہ آوروں کو فوری گرفتار کیا جائے، جماعت اسلامی سندھ کے سیکریٹری اطلاعات مجاہد چنا نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے، انھوں نے کہا کہ نجی چینل پر حملہ آزادی صحافت پر حملے کے مترادف ہے، صحافت ملک کا چوتھا ستون ہے، اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں کے ذریعے صحافت کا گلا گھونٹنے کی کوشش قابل مذمت اور ملک میں آزادی صحافت کے دعویدار حکمرانوں کیلیے لمحہ فکریہ ہے۔



جماعت اسلامی آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو گرفتار اور عملے کو تحفظ فراہم کیا جائے، پاسبان کراچی کے صدر شیخ محمد شکیل اور دیگر عہدیداران محمد ایوب، اکبرعلی اور بشارت حسین نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفتر پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر حملہ ریاست کے ایک ستون پر حملے کے مترادف ہے، دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کی جائے، انھوں نے کہا کہ میڈیا پر مسلسل حملے تشویشناک ہیں، حکومت سندھ کو صورتحال کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں