قومی ٹیم ورلڈ کپ میں بھارت سے ہار کا خوف دل سے نکال کر کھیلے مشتاق احمد

پاک بھارت میچ میں تجربے پر جذبہ حاوی ہو جاتا ہے اور جذبہ بہت ضروری ہوگا، مشتاق احمد


ویب ڈیسک April 16, 2019
پاک بھارت میچ میں تجربے پر جذبہ حاوی ہو جاتا ہے اور جذبہ بہت ضروری ہوگا، مشتاق احمد۔ فوٹو:فائل

سابق ٹیسٹ کرکٹر مشتاق احمد نے پاکستانی کرکٹرز کو مشورہ دیا ہے کہ وہ 16 جون کو بھارت کےخلاف میچ ہار کے خوف کو دل اور دماغ سے نکال کر کھیلیں۔

ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم ورلڈکپ کی فیورٹ ٹیموں میں سے ایک ہے، 1992 کا ورلڈکپ بھی اسی فارمیٹ کے تحت کھیلا گیا تھا جو اس بار ہے، 92 کے ورلڈکپ میں بھی کئی کھلاڑی نوجوان ہی تھے، پاک بھارت میچ میں تجربے پر جذبہ حاوی ہو جاتا ہے اور جذبہ بہت ضروری ہوگا۔

مشتاق احمد نے کہا کہ ورلڈکپ میں انگلینڈ کے کپتان مورگن پاکستان ٹیم کو فیورٹ قرار دے رہے ہیں، پاکستان ٹیم کو فیورٹ قرار دینا پریشر میں لانے کی بھی ایک کڑی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے پاکستانی کرکٹرز کو مشورہ دیا ہے کہ 16 جون کو بھارت کے خلاف میچ میں خوف کو دل اور دماغ سے نکال کر میدان میں اتریں۔

قومی ٹیم کے بولنگ کوچ نے کہا کہ انگلش کنڈیشنز پاکستانی کرکٹرز کے لیے سازگار ہیں، یقین ہے کہ سلیکشن کمیٹی ایک اچھا اسکواڈ منتخب کرے گی اور چیف کوچ مکی آرتھر بہترین پلاننگ کے ساتھ ٹیم کو میدان میں اتاریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عابد علی اور محمد حسنین بہترین اسکل سے مالا مال کرکٹر ہیں، صرف فٹنس کی بنیاد پر انہیں نظر انداز نہیں کرنا چاہیے، عابد علی اور محمد رضوان کو ساتھ لے کر جانا ٹرم کارڈ ثابت ہوسکتا ہے۔

مشتاق احمد نے کہا کہ اسپنرز کا ہمیشہ رول اہم ہوتا ہے چاہے کوئی بھی کنڈیشنز کیوں نہ ہوں مڈل میں اگر اسپنرز ساتھ دے جائیں وہ میچ میں فرق ڈال سکتے ہیں، پاک بھارت میچ میں پاکستان کے اہم کھلاڑیوں کی انفرادی پرفارمنس بہت ضروری ہوگی۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ عمران خان جس اسٹرکچر کی بات کر رہے ہیں اس اسٹرکچر کو سمجھنے کی ضرورت ہے، مثبت سوچ کے ساتھ اگر آگے بڑھیں اور پاکستانی ہونے کے ناطے سوچیں گے تو چیزیں بہتر ہوں گی، ریجنز اور ڈومیسٹک کا اسٹرکچر بہتر سے بہتر ہوتا چلا جائےگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |