ایجوکیشن سٹی میں علم کی شمع روشن تدریسی سرگرمیاں شروع

ایجوکیشن سٹی کامنصوبہ 18 سال قبل شروع ہوا،ضیاالدین یونیورسٹی نے دوسری فیکلٹی بلڈنگ کا سنگ بنیاد رکھ دیا۔

شٹل سروس سے باآسانی آدھے گھنٹے میں ایجوکیشن سٹی پہنچ جاتے ہیں،ایجوکیشن سٹی کا ماحول پرسکون ہے،طلبہ و طالبات۔ فوٹو : فائل

ایجوکیشن سٹی کراچی میں تدریسی سرگرمیاں شروع ہو گئیں۔

کراچی کے نواح میں ایجوکیشن سٹی کراچی میں تعلیمی سلسلہ شروع ہوگیا ہے اور طلبہ کی آمدورفت سے بیا بان میں رونق آگئی ہے، ایجوکیشن سٹی کا منصوبہ دبئی کی طرز پرتعمیر کیا گیا ہے جس کا خیال2001 میں سندھ کابینہ نے تجویز کیا۔

ضیا الدین یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عاصم حسین اور ہلٹن فارما کے چیئرمین سردار یاسین ملک نے کراچی ایجوکیشن سٹی کے ضیا الدین یونیورسٹی کیمپس میں نئی عمارت کا سنگ بنیاد رکھ دیا جسے سردار یاسین ملک بلڈنگ کے نام سے منسوب کیا گیا ہے،ساڑھے 7 ہزار مربع فٹ پر محیط یہ عمارت فارمیسی کے تعلیم کو فروغ دینے میں کردار ادا کرے گی جہاں بہ یک وقت 750 طالبعلم تعلیم حاصل کریں گے۔

اس تعلیمی شہر (ایجوکیشن سٹی ) میں آغا خان یونیورسٹی اسپتال، سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورولوجی اینڈ ٹرانسپلانٹیشن(ایس آئی یوٹی)، قائد اعظم پبلک اسکول (سندھ مدرسہ بورڈ ) شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی(زیبول)، سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی، ضیا الدین یونیورسٹی، حبیب یونیورسٹی فاؤنڈیشن، نیوپورٹ انسٹیٹیوٹ آف کمیونی کیشن اینڈ اکنامکس، ڈاؤ یونیورسٹی اور جوڈیشل اکیڈمی آف سندھ سمیت 26 جامعات اپنے کیمپس تعمیر کریں گی۔


ماہر تعلیم ڈاکٹر پیرزادہ قاسم کے مطابق سپر ہائی وے سے منسلک 9 ہزار ایکڑزمین پر مشتمل ایجوکیشن سٹی کو ضیا الدین یونیورسٹی نے آباد کرنا شروع کیا ہے۔ اس وقت جامعہ میں سول انجینئرنگ کی فیکلٹی منتقل ہوچکی ہے اور بہت جلد تمام شعبہ جات یہاں منتقل ہونگے ضیا الدین یونیورسٹی نے انجینئرنگ بلاک کے بعد سرداریاسین ملک فارمیسی بلاک کا سنگ بنیاد بھی رکھ دیا ہے جسے سردار یاسین ملک کے نام سے ہی منسوب کیا گیا ہے۔

ضیا الدین یونیورسٹی کے چانسلر ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ اپنے کام پر اپنی ہی تعریف کرنے سے کہیں بہتر لوگوں کو زندگی، اس کے تجربات اور مستقبل کی ضروریات کے بارے میں تعلیم دینا زیادہ اچھا ہے انجینئرنگ فیکلٹی پہلے سے ہی ایجوکیشن سٹی میں فعال ہے اور اب اگلے سال سے فارمیسی کی فیکلٹی بھی باقاعدہ طور پر یہاں پر منتقل ہوجائے گی ہمیں اس ایجوکیشن سٹی کو پروان چڑھانا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے پاس انجیئنرنگ کی لیباٹریز میں وہ ساز و سامان ہے جو کسی اور جامعہ کے پاس اس وقت موجود نہیں ہے اور آئندہ 10 سال میں یہاں 20 ہزار طلبہ و طالبات کا اندراج ہمارا مقصد ہے ایجوکیشن سٹی آنے والے طالب علموں نے بتایا کہ ہم نارتھ کراچی میں ایک مقام پر جمع ہوتے ہیں جہاں سے شٹل سروس کے ذریعے باآسانی آدھے گھنٹے میں ایجوکیشن سٹی پہنچ جاتے ہیں۔

یہاں کا ماحول بہترین ہے کلاس رومز، عمارت کا انفرا اسٹرکچر انتہائی پرسکون ہے اکثر لوگ کہتے ہیں کہ یہ علاقہ شہر سے بہت دور ہے لیکن درحقیقت پڑھائی کیلیے ہمیں اتنا ہی پرسکون اور تعلیمی ماحول درکار ہے ہم چاہتے ہیں کہ جلد دیگر جامعات بھی تعمیر ہوں اور یہاں پر طلبہ اور فیکلٹی کی آمد کا سلسلہ شروع ہو۔
Load Next Story