ہالی وُڈ کے فلم ساز پریشان

حالیہ عرصے میں میگا بجٹ کی کئی ری میک فلمیں ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں


Muhammad Imran August 26, 2012
کونین۔ فوٹو: فائل

ہالی وڈ میں سلسلے وار فلموں اور پرانی فلموں کو نئے قالب میں ڈھال کر پیش کرنے کی روایت بہت پرانی ہے۔ درحقیقت دوسری فلمی صنعتوں میں فلموں کے سیکوئل اور ری میک بنانے کا رجحان ہالی وڈ ہی سے آیا ہے۔ امریکی فلم انڈسٹری میں پرانی فلموں کے ری میک پسند کیے جاتے ہیں لیکن کچھ عرصے سے یہ رجحان غیر مقبول ہونے لگا ہے۔

حال ہی میں Total Recall کے ری میک کی ناکامی اس امر کی جانب اشارہ کرتی ہے کہ ہالی وڈ کے فلم سازوں کو اب اوریجنل اسکرپٹ پر توجہ دینی چاہیے۔ Total Recall عالمی شہرت یافتہ ایکشن ہیرو آرنلڈ شوارزنیگر کی سائنس فکشن فلم تھی۔ یہ فلم 1990ء میں ریلیز ہوئی تھی اور بے حد کام یاب ثابت ہوئی تھی۔ پانچ کروڑ ڈالر سے تیار ہونے والی اس فلم نے مجموعی طور پر بائیس کروڑ ڈالر کمائے تھے۔ ماہِ رواں میں اس فلم کو اسی ٹائٹل کے ساتھ ، نئے قالب میں ڈھال کر پیش کیا گیا لیکن یہ فلم ناظرین کو متاثر کرنے میں ناکام رہی۔ تین ہفتوں میں اس فلم کی آمدنی سات کروڑ ڈالر تک محدود ہے جب کہ اس کی تکمیل پر آنے والی لاگت بارہ کروڑ ڈالر سے اوپر ہے۔

Total Recall کا ری میک وہ واحد فلم نہیں جسے دیکھنے والوں نے مسترد کردیا بلکہ حالیہ عرصے میں میگا بجٹ کی کئی ری میک فلمیں ناکامی سے دوچار ہوئی ہیں۔ گذشتہ برس آرنلڈ ہی کی ایک اور سپرہٹ فلم Conan the Barbarian کا ری میک ریلیز کیا گیا تھا۔ یہ فلم 1982ء میں نمائش کے لیے پیش کی گئی تھی اور اس نے اپنی لاگت سے چار گنا زیادہ بزنس کیا تھا، لیکن اس کا ری میک بری طرح ناکام رہا ہے۔

Conan the Barbarian کے ری میک پر پروڈیوسر نے نوکروڑ ڈالر خرچ کیے تھے لیکن اس فلم کی آمدنی دو کروڑ ڈالر سے آگے نہ بڑھ سکی۔ اسی طرح 1981ء میں بنائی گئی شاہ کار مزاحیہ فلم Arthur کو نئے قالب میں پیش کرنے کی کوشش بھی کام یاب نہ ہوسکی۔ چار کروڑ ڈالر سے تیار ہونے والی ری میک فلم کا بزنس تین کروڑ ڈالر تک محدود رہا۔ جب کہ اصل Arthur نے پروڈیوسر کو اپنی لاگت سے پندرہ گنا منافع کما کردیا تھا۔ اس طرح Let Me In اور 3:10 to Yuma کے ری میکس بھی بری طرح فلاپ ہوئے۔

ری میکس کے فلاپ ہونے کی وجہ کیا ہے؟ اس بارے میں ہالی وڈ پر نظر رکھنے والوں کا کہنا ہے کہ ری میک فلموں کے فلاپ ہونے کا سب سے اہم سبب ان کا موجودہ دور سے ہم آہنگ نہ ہونا ہے۔ فلم ساز اگر ان کی کہانی میں تبدیلی کرتے ہوئے انھیں موجودہ دور سے ہم آہنگ کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ شائقین انھیں پسند نہ کریں۔ اس کے علاوہ کاسٹ میں موزوں اداکاروں کو شامل نہ کرنا بھی ری میکس کے فلاپ ہونے کی بڑی وجہ ہے۔ مثلاً Total Recall کے ری میک میں کولن فیرل کو ہیرو لیا گیا ہے۔ 1990ء کے دور میں آرنلڈ شوارزنیگر ہالی وڈ کا مقبول ترین ایکشن ہیرو تھا لیکن کولن فیرل کو وہ مقبولیت حاصل نہیں۔ اگر فیرل کے بجائے صف اول کے ہیروز میں سے کسی کو اس رول میں سائن کیا جاتا تو اس فلم کی کام یابی کے امکانات کئی گنا بڑھ جاتے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں