’لیجنڈ آف مولا جٹ‘ کی ریلیز کے خلاف درخواست کی جلد سماعت کا حکم

لاہور ہائی کورٹ نے 6 جون کے بجائے 24 اپریل کو سماعت کرنے کی ہدایت کردی


ویب ڈیسک April 17, 2019
لالی ووڈ میں 1979 میں فلم ’مولا جٹ‘ ریلیز ہوئی تھی : فوٹو: فائل

KARACHI: ہائیکورٹ نے فلم 'لیجنڈ آف مولا جٹ' کی نمائش روکنے کی درخواست کی جلد سماعت کی ہدایت کردی۔

لاہورہائیکورٹ کے جج جسٹس امین الدین خان نے فلم لیجنڈ آف مولا جٹ سے متعلق درخواست پرسماعت کی۔ سماعت کے دوران وکیل بزدارحیدر نے کہا کہ فلم کی ریلیزاوراس کی تشہیر کیلئے انتظامات مکمل ہیں، فلم کی ریلیز کے خلاف درخواست پرجلد سماعت کی جائے۔ لاہورہائیکورٹ نے درخواست پر6 جون کے بجائے 24 اپریل کو سماعت کرنے کی ہدایت کردی۔

لالی ووڈ میں 1979 میں فلم 'مولا جٹ' ریلیز ہوئی تھی جس نے نہ صرف کامیابی کے نئے ریکارڈ قائم کیے بلکہ فلم کو آج تک پاکستانی فلم انڈسٹری کی کامیاب ترین فلم قرار دیا جاتا ہے، اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے نامور ہدایت کار بلال لاشاری نے فلم کا سیکوئل بنانے کا فیصلہ کیا تاہم کاپی رائٹ قانون کی خلاف ورزی پر فلم کی نمائش کو چیلنج کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فواد خان کی 'دا لیجنڈ آف مولا جٹ' کی راہ میں نئی رکاوٹیں

دوسری جانب فلم 'دی لیجنڈ آف مولاجٹ' عید الفطر کے موقع پر ریلیز کی جانی ہے۔ فلم میں فواد خان مولا جٹ جب کہ حمزہ علی عباسی نوری نتھ کے کردارمیں نظر آئیں گے، 70 کی دہائی میں بننے والی 'مولاجٹ' میں یہ دونوں کردار لیجنڈ اداکار سلطان راہی اور مصطفیٰ قریشی نے ادا کیے تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔