بلوچستان میں ریلوے ٹریک سیلابی پانی میں ڈوب گیا ٹرینوں کی آمدورفت معطل
ریلوے ٹریک سیلابی پانی میں ڈوب جانے سے ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی
بختیار آباد کے قریب ریلوے ٹریک سیلابی پانی میں ڈوب گیا جس کے بعد ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہوگئی۔
گزشتہ روز بلوچستان میں شدید بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، کوئٹہ، پشین، چمن، مسلم باغ، سبی، مستونگ، جھل مگسی، کوہلو، اورماڑہ، چمن، زیارت، جیوانی، دکی، گوادر اور ڈیرہ اللہ یار سمیت دیگر علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی اور مختلف حادثات میں کئی افراد جاں بحق و زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب بختیار آباد کے قریب ریلوے ٹریک سیلابی پانی میں ڈوب گیا جس کے بعد ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی جب کہ مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ادھر پنجاب اور سندھ سے آنے والی ٹرینوں کو ڈیرہ مراد جمالی کے قریب روک دیا گیا، کوئٹہ سے پنجاب جانے والی ٹرینوں کو سبی ریلوے اسٹیشن پر اور کوئٹہ سے جانے والی جعفر ایکسپریس اور بولان میل کو بھی سبی میں روک دیا گیا۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح کم ہونے پر اصل صورتحال واضح ہوگی، لائن کلیئر ہونے کے بعد ٹرینوں کو منزل کی جانب روانہ کیا جائے گا۔
گزشتہ روز بلوچستان میں شدید بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہا، کوئٹہ، پشین، چمن، مسلم باغ، سبی، مستونگ، جھل مگسی، کوہلو، اورماڑہ، چمن، زیارت، جیوانی، دکی، گوادر اور ڈیرہ اللہ یار سمیت دیگر علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارشوں کے بعد ندی نالوں میں طغیانی آگئی اور مختلف حادثات میں کئی افراد جاں بحق و زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب بختیار آباد کے قریب ریلوے ٹریک سیلابی پانی میں ڈوب گیا جس کے بعد ٹرینوں کی آمد و رفت معطل ہوگئی جب کہ مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
ادھر پنجاب اور سندھ سے آنے والی ٹرینوں کو ڈیرہ مراد جمالی کے قریب روک دیا گیا، کوئٹہ سے پنجاب جانے والی ٹرینوں کو سبی ریلوے اسٹیشن پر اور کوئٹہ سے جانے والی جعفر ایکسپریس اور بولان میل کو بھی سبی میں روک دیا گیا۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ پانی کی سطح کم ہونے پر اصل صورتحال واضح ہوگی، لائن کلیئر ہونے کے بعد ٹرینوں کو منزل کی جانب روانہ کیا جائے گا۔