طوفانی ہواؤں سے 17 کشتیاں سمندر میں ڈوب گئیں 32 ماہی گیر لاپتہ
8اپریل کو روانہ ہونے والی لانچ سفینہ الجیلانی کے 11ماہی گیر4دن بعد زندہ لوٹ آئے
کراچی کے ساحل پر غیر معمولی شدت کی حامل ہواؤں ،سمندری جھکڑاور لہروں کی بلندی نے تباہی مچادی،13لانچیں اور 4چھوٹی کشتیاں ڈوب چکی ہیں جب کہ 12چھوٹی بڑی گنجائش کی لانچیں تاحال لاپتہ ہیں جن کی تلاش کیلیے گہرے سمندر میں سرچ اینڈریسکیو آپریشن بدھ کو چوتھے روز بھی جاری رہا۔
فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے مطابق 32ماہی گیر تاحال لاپتہ ہیں،درجنوں لانچوں سے مواصلاتی رابطے منقطع ہوگئے تھے، ترجمان فشرمین کوآپریٹوسوسائٹی اورفش ہاربر ہنگامی سینٹر کے نگران ناصر بونیری کے مطابق مغربی سلسلے کے حوالے سے محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری موسمی پیش گوئی کے بعد جمعے سے ہی لانچوں کو سمندرمیں جانے سے روک دیا گیا تھاتاہم جو لانچیں یکم اپریل سے 8اپریل کے دوران روانہ ہوئیں وہ خراب موسم کی وجہ سے سمندر میں پھنس گئیں۔
فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے مطابق سفینہ الجیلانی لانچ کے 11ماہی گیربدھ کی دوپہر زندہ سلامت واپس لوٹ آئے جبکہ فضل اکبرلانچ کا 3روزہ تلاش کے بعد بھی کوئی سراغ نہیں مل سکا،فضل اکبر لانچ پر ناخداسمیت 18 ماہی گیر سوار ہیں۔
طوفانی ہواؤں کی وجہ سے بسم اللہ لانچ کے 14میں سے 9ماہی گیروں کو بچالیا گیاہے۔ اس لانچ کے 3 ماہی گیر لاپتہ ہیں،العزیزی لانچ پرسوار15 خلاصیوں میں سے 12صحیح سلامت لوٹ آئے جبکہ 3 تاحال لاپتہ ہیںاس سے قبل منگل کو المدثرنامی لانچ پر سوار14میں سے 12ماہی گیروں کو بچالیا گیا تھا جبکہ 2تاحال لاپتہ ہیں۔
احسن عبدالمجید لانچ بھی ڈوب گئی ہے تاہم لانچ پرسوار12ماہی گیر سمندرمیں چھلانگ لگاکر محفوظ مقامات پر پہنچ گئے تھے، فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے مطابق الذوالفقارلانچ کے عملے کے 8 ماہی گیر اور الرمضان لانچ کی 6 ماہی گیر لاپتہ ہیں، سمندری ہواؤں کی وجہ سے چھوٹی گنجائش کے 4 ڈھونڈے بھی ڈوب چکے ہیں تاہم ان چاروں پر سوار 16ماہی گیروں کی جان بچ گئی۔
سمندر میں لاپتہ ہونے والے ایک ماہی گیر کی لاش مل گئی ہے سمندر میں ڈوبنے والے ماہی گیر نوراسلام کورنگی سوکوارٹر کا رہائشی ہے نوراسلام الرمضان لانچ پر مچھلی کے شکار کے لیے روانہ ہوا تھا، نوراسلام کے ساتھ الرمضان لانچ پر سوار3 ماہی گیر زندہ واپس پہنچ گئے تھے۔
چیئرمین فشرمین کوآپریٹوسوسائٹی حافظ عبدالبر نے کہا ہے کہ حکومت سندھ سے بھی ماہی گیروں کی بحالی کے لیے درخواست کریں گے ،میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کا کھلے سمندر میں طوفان کے باعث متاثرہ ماہی گیروں کو بچانے کا آپریشن تا حال جاری ہے۔
ریسکیو آپریشن میں پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے جہاز اور تیز رفتار کشتیاں بھی حصہ لے رہی ہیں، سمندری طوفان کے باعث پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کو 22 کشتیوں کے متاثر ہونے کی اطلاعات ملی ہیں، آپریشن میں اب تک 248 ماہی گیروں اور ان کی 8 کشتیوں کو بچایا جاچکا ہے۔
فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے مطابق 32ماہی گیر تاحال لاپتہ ہیں،درجنوں لانچوں سے مواصلاتی رابطے منقطع ہوگئے تھے، ترجمان فشرمین کوآپریٹوسوسائٹی اورفش ہاربر ہنگامی سینٹر کے نگران ناصر بونیری کے مطابق مغربی سلسلے کے حوالے سے محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری موسمی پیش گوئی کے بعد جمعے سے ہی لانچوں کو سمندرمیں جانے سے روک دیا گیا تھاتاہم جو لانچیں یکم اپریل سے 8اپریل کے دوران روانہ ہوئیں وہ خراب موسم کی وجہ سے سمندر میں پھنس گئیں۔
فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے مطابق سفینہ الجیلانی لانچ کے 11ماہی گیربدھ کی دوپہر زندہ سلامت واپس لوٹ آئے جبکہ فضل اکبرلانچ کا 3روزہ تلاش کے بعد بھی کوئی سراغ نہیں مل سکا،فضل اکبر لانچ پر ناخداسمیت 18 ماہی گیر سوار ہیں۔
طوفانی ہواؤں کی وجہ سے بسم اللہ لانچ کے 14میں سے 9ماہی گیروں کو بچالیا گیاہے۔ اس لانچ کے 3 ماہی گیر لاپتہ ہیں،العزیزی لانچ پرسوار15 خلاصیوں میں سے 12صحیح سلامت لوٹ آئے جبکہ 3 تاحال لاپتہ ہیںاس سے قبل منگل کو المدثرنامی لانچ پر سوار14میں سے 12ماہی گیروں کو بچالیا گیا تھا جبکہ 2تاحال لاپتہ ہیں۔
احسن عبدالمجید لانچ بھی ڈوب گئی ہے تاہم لانچ پرسوار12ماہی گیر سمندرمیں چھلانگ لگاکر محفوظ مقامات پر پہنچ گئے تھے، فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی کے مطابق الذوالفقارلانچ کے عملے کے 8 ماہی گیر اور الرمضان لانچ کی 6 ماہی گیر لاپتہ ہیں، سمندری ہواؤں کی وجہ سے چھوٹی گنجائش کے 4 ڈھونڈے بھی ڈوب چکے ہیں تاہم ان چاروں پر سوار 16ماہی گیروں کی جان بچ گئی۔
سمندر میں لاپتہ ہونے والے ایک ماہی گیر کی لاش مل گئی ہے سمندر میں ڈوبنے والے ماہی گیر نوراسلام کورنگی سوکوارٹر کا رہائشی ہے نوراسلام الرمضان لانچ پر مچھلی کے شکار کے لیے روانہ ہوا تھا، نوراسلام کے ساتھ الرمضان لانچ پر سوار3 ماہی گیر زندہ واپس پہنچ گئے تھے۔
چیئرمین فشرمین کوآپریٹوسوسائٹی حافظ عبدالبر نے کہا ہے کہ حکومت سندھ سے بھی ماہی گیروں کی بحالی کے لیے درخواست کریں گے ،میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کا کھلے سمندر میں طوفان کے باعث متاثرہ ماہی گیروں کو بچانے کا آپریشن تا حال جاری ہے۔
ریسکیو آپریشن میں پاکستان میری ٹائم سکیورٹی ایجنسی کے جہاز اور تیز رفتار کشتیاں بھی حصہ لے رہی ہیں، سمندری طوفان کے باعث پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کو 22 کشتیوں کے متاثر ہونے کی اطلاعات ملی ہیں، آپریشن میں اب تک 248 ماہی گیروں اور ان کی 8 کشتیوں کو بچایا جاچکا ہے۔