سلیکٹرز پلیئرز کے دباؤ برداشت کرنے کی صلاحیت مدنظر رکھیں ٹنڈولکر
انٹرنیشنل کرکٹ میں انتخاب کیلیے ٹیمپرامنٹ پیمانہ ہونا چاہیے، کھیل سے محبت نے یہ مقام دلایا، اسٹار بیٹسمین
بھارتی اسٹار بیٹسمین سچن ٹنڈولکر نے انٹرنیشنل کرکٹ کیلیے سلیکشن کا پیمانہ ٹیمپرامنٹ کو قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سلیکٹرز اسکور کارڈز دیکھنے کے بجائے کھلاڑیوں کی پریشر جھیلنے کی صلاحیت کو مدنظر رکھیں، انھوں نے کہا کہ ٹوئنٹی 20 فارمیٹ نے کرکٹ کو زیادہ سنسنی خیز بنادیا ہے، کھیل سے محبت مجھے اس مقام پر لے آئی ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کی پلاٹینیم جوبلی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں کہیں۔ اس موقع پر راہول ڈریوڈ، ساروگنگولی اور جی آر وشواناتھ بھی موجود تھے۔
ٹنڈولکر نے کہا کہ اگر مجھے سلیکشن کی ذمہ داری سونپی جائے تو میں سب سے پہلے کسی بھی کھلاڑی کی پریشر جھیلنے کی صلاحیت کو دیکھوں گا، انھوں نے کہا کہ سلیکشن صرف اسکور بک دیکھنے کا کام نہیں، ایک سلیکٹر ایسے کھلاڑی کو منتخب کرسکتا ہے جس نے رنز کے انبار لگائے ہوں مگر یہ چیز کام نہیں کرسکتی، میں نے ایسے کرکٹرز دیکھے ہیں جوکہ ڈومیسٹک سطح پربہت زیادہ رنز اسکور کرتے ہیں مگر انٹرنیشنل کرکٹ میں بہتر پرفارم نہیں کرسکتے، اس لیے کسی بھی پلیئر کا تجزیہ کرنا چاہیے اگر وہ چند میچز میں ناکام بھی ہوجائے تب بھی اس کی پریشر کو جھیلنے اور انٹرنیشنل لیول پر آگے چل پانیکی صلاحیت کو دیکھنا چاہیے۔
سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ نئی تبدیلیوں خاص طور پر ٹوئنٹی 20 فارمیٹ نے کرکٹ کو زیادہ سنسنی خیز بنادیا ہے، انھوں نے کہا کہ کرکٹ واحد کھیل ہے جس کے تین فارمیٹس ہیں، اس سے نہ صرف پلیئرز بلکہ شائقین بھی خوب لطف اندوز ہوتے ہیں، اب ٹیسٹ کرکٹ میں زیادہ نتائج سامنے آنے لگے ہیں۔ کھیل میں ٹیکنالوجی کے بارے میں سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ میں پہلی بار 2003 میں ڈریسنگ روم میں لیپ ٹاپ دیکھ کر حیران رہ گیا، مجھے حیرت اس بات پر تھی کہ یہ ٹیکنالوجی ہمیں کرکٹ سیکھنے میں کیا مدد فراہم کرسکتی ہے؟ مگر اس سے ہمیں اپنی پلاننگ میں کافی مدد ملی۔
سچن ٹنڈولکر نے مزید کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں بنیادی چیزیں اہمیت رکھتے ہیں اس میں تکنیک اہم ہوتی مگر ٹوئنٹی 20 میں آپ جاتے ہی بیٹ گھمانا شروع کردیتے ہیں، یہ ایک ایسا فارمیٹ ہے جس میں صرف تین یا چار بالز ہی آپ کو ہیرو بنادیتی ہیں۔ راہول ڈریوڈ نے کہا کہ ٹوئنٹی 20 نے کرکٹرز کو مزید لچکدار بنادیا ہے، آپ کو چند شاٹس سیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ آپ ٹیسٹ کرکٹ کی طرح بالز کو صرف بلاک نہیں کرسکتے، اچھے پلیئرز جلد ایسی چیزوں کو سیکھ جاتے ہیں،کرس گیل، مائیک ہسی یا ابراہم ڈی ویلیئرز نے آئی پی ایل میں شاندار پرفارمنس پیش کی جبکہ یہ سب بہترین ٹیسٹ پلیئرز ہیں، اس لیے ہمیں کرکٹ کا بنیادی سبق یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ سلیکٹرز اسکور کارڈز دیکھنے کے بجائے کھلاڑیوں کی پریشر جھیلنے کی صلاحیت کو مدنظر رکھیں، انھوں نے کہا کہ ٹوئنٹی 20 فارمیٹ نے کرکٹ کو زیادہ سنسنی خیز بنادیا ہے، کھیل سے محبت مجھے اس مقام پر لے آئی ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے کرناٹک اسٹیٹ کرکٹ ایسوسی ایشن کی پلاٹینیم جوبلی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب میں کہیں۔ اس موقع پر راہول ڈریوڈ، ساروگنگولی اور جی آر وشواناتھ بھی موجود تھے۔
ٹنڈولکر نے کہا کہ اگر مجھے سلیکشن کی ذمہ داری سونپی جائے تو میں سب سے پہلے کسی بھی کھلاڑی کی پریشر جھیلنے کی صلاحیت کو دیکھوں گا، انھوں نے کہا کہ سلیکشن صرف اسکور بک دیکھنے کا کام نہیں، ایک سلیکٹر ایسے کھلاڑی کو منتخب کرسکتا ہے جس نے رنز کے انبار لگائے ہوں مگر یہ چیز کام نہیں کرسکتی، میں نے ایسے کرکٹرز دیکھے ہیں جوکہ ڈومیسٹک سطح پربہت زیادہ رنز اسکور کرتے ہیں مگر انٹرنیشنل کرکٹ میں بہتر پرفارم نہیں کرسکتے، اس لیے کسی بھی پلیئر کا تجزیہ کرنا چاہیے اگر وہ چند میچز میں ناکام بھی ہوجائے تب بھی اس کی پریشر کو جھیلنے اور انٹرنیشنل لیول پر آگے چل پانیکی صلاحیت کو دیکھنا چاہیے۔
سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ نئی تبدیلیوں خاص طور پر ٹوئنٹی 20 فارمیٹ نے کرکٹ کو زیادہ سنسنی خیز بنادیا ہے، انھوں نے کہا کہ کرکٹ واحد کھیل ہے جس کے تین فارمیٹس ہیں، اس سے نہ صرف پلیئرز بلکہ شائقین بھی خوب لطف اندوز ہوتے ہیں، اب ٹیسٹ کرکٹ میں زیادہ نتائج سامنے آنے لگے ہیں۔ کھیل میں ٹیکنالوجی کے بارے میں سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ میں پہلی بار 2003 میں ڈریسنگ روم میں لیپ ٹاپ دیکھ کر حیران رہ گیا، مجھے حیرت اس بات پر تھی کہ یہ ٹیکنالوجی ہمیں کرکٹ سیکھنے میں کیا مدد فراہم کرسکتی ہے؟ مگر اس سے ہمیں اپنی پلاننگ میں کافی مدد ملی۔
سچن ٹنڈولکر نے مزید کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں بنیادی چیزیں اہمیت رکھتے ہیں اس میں تکنیک اہم ہوتی مگر ٹوئنٹی 20 میں آپ جاتے ہی بیٹ گھمانا شروع کردیتے ہیں، یہ ایک ایسا فارمیٹ ہے جس میں صرف تین یا چار بالز ہی آپ کو ہیرو بنادیتی ہیں۔ راہول ڈریوڈ نے کہا کہ ٹوئنٹی 20 نے کرکٹرز کو مزید لچکدار بنادیا ہے، آپ کو چند شاٹس سیکھنے کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ آپ ٹیسٹ کرکٹ کی طرح بالز کو صرف بلاک نہیں کرسکتے، اچھے پلیئرز جلد ایسی چیزوں کو سیکھ جاتے ہیں،کرس گیل، مائیک ہسی یا ابراہم ڈی ویلیئرز نے آئی پی ایل میں شاندار پرفارمنس پیش کی جبکہ یہ سب بہترین ٹیسٹ پلیئرز ہیں، اس لیے ہمیں کرکٹ کا بنیادی سبق یاد رکھنے کی ضرورت ہے۔