گورنمنٹ اسپتال کورنگی دانت کے درد کیلیے انجکشن لگوانے والی لڑکی جاں بحق

پولیس نے سپروائزر اور 2 ٹیکنیشن کو حراست میں لے کر متوفیہ سمیت سب کے موبائل فونز قبضے میں لے لیے

لڑکی کی جاں بحق ہونے سے چند لمحے قبل اپنے موبائل سے کھنیچی گئی سیلفی (فوٹو: ایکسپریس)

سندھ گورنمنٹ اسپتال میں داڑھ کے درد میں آنے والی نوجوان لڑکی مبینہ طور پر غلط انجکشن لگنے سے جاں بحق ہوگئی، پولیس نے سپروائزر اور 2 ٹیکنیشن کو اپنی تحویل میں لے کر ان کے موبائل فونز اور متوفیہ کا موبائل فون اپنے قبضے میں لے لیا جب کہ ورثا نے احتجاج کیا ہے۔

اس حوالے سے ایس ایچ او عوامی کالونی شاہد خان نے بتایا کہ ابراہیم حیدری کی رہائشی 25 سالہ عصمت سندھ گورنمنٹ اسپتال کورنگی گئی تھی جہاں ڈاکٹر کی جانب سے لکھا جانے والا انجکشن لگنے سے وہ جاں بحق ہوگئی۔ انھوں نے بتایا کہ انجکشن کو پولیس نے قبضے میں لے لیا ہے جس کا کیمیکل تجزیہ اور وجہ موت کا تعین کرنے کے لیے متوفیہ کا پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا تاکہ تمام حقائق کھل کر سامنے آجائیں اور ذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ داڑھ کے درد میں آنے والی عصمت کا ای این ٹی کے ڈاکٹر نے معائنہ کر کے انجکشن لکھا تھا جسے اس نے اسپتال کے میڈیکل اسٹور سے خریدا اور اسپتال میں قائم ٹی بی سیکشن چلی گئی جہاں پر موجود ٹیکنیشن نے اسے انجکشن لگا دیا جس کے کچھ دیر بعد اس کی حالت بگڑنے لگی اور جب اسے دوبارہ اسپتال کی ایمرجنسی لیجایا گیا تو وہ اس وقت تک دم توڑ چکی تھی۔


ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بات کا بھی تعین کرنا ہے کہ عصمت انجکشن لگوانے کے لیے ٹی بی سیکشن کیوں گئی تھی؟ جبکہ وہ اسپتال میں موجود دیگر نرسنگ اسٹاف سے بھی انجکشن لگوا سکتی تھی جبکہ ٹیکنیشن سے بھی معلومات حاصل کی جا رہی ہے کہ اس نے عصمت کو انجکشن کیوں لگایا؟



دریں اثنا نوجوان لڑکی کی ہلاکت پر پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ تھانے پہنچ گئے اور لڑکی کے لواحقین کو اپنی ہر ممکن مدد اور تعاون کا یقین دلایا۔ اہل خانہ نے احتجاج کرتے ہوئے اسپتال عملے کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
Load Next Story