جرمن سیاح پاکستانی لوگوں ثقافت تاریخ اور کھانوں کی دلدادہ

دنیا کے بہت سے ملکوں میں گئی لیکن ایسی مہمان نوازی کہیں نہیں دیکھی، سارہ

دنیا کے بہت سے ملکوں میں گئی لیکن ایسی مہمان نوازی کہیں نہیں دیکھی، سارہ ۔ فوٹو: ایکسپریس

برلن کی متعدد این جی اوز کیلیے کام کرنے والی جرمن سیاح سارہ نے پاکستانی لوگوں، ثقافت، تاریخ اور کھانوں کے ساتھ والہانہ رغبت کا اظہارکرتے ہوئے پاکستان کو گوناگوں تہذیبوں کا ملک قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان میں بہت سے ایسے مقامات ہیں جنھیں دنیا کو دیکھنا چاہیے۔

ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگوکرتے ہوئے سارہ نے کہا کہ پاکستان کا یہ ان کا دوسرا دورہ ہے، وہ جہاں بھی گئیں لبوں پر مسکراہٹ لیے لوگوں نے میرا استقبال کیا، میں کراچی، ملتان، لاہور، گلگت بلتستان کے بعد اب خیبرپختونخوا کا دورہ کر رہی ہوں، یہاں نسلی طور پر مختلف لوگ آباد ہیں، ہر 10 کلو میٹر کے بعدکلچر بدل جاتا ہے۔


انہوں نے کہا کہ وہ خود کو خوش قسمت سجمھتی ہیں کہ انہوں نے اس سرزمین کا دورہ کیا ہے، یہاں انہوں نے مکلی کا قدیم قبرستان، موہنجودڑو، اچ شریف، شالیمار باغ، وزیر خان مسجد، قلعہ رہتاس کے آثار، نانگا پربت اور راکا پوشی کی بلند و بالا چوٹیاں دیکھی ہیں اور اب وہ خیبر پختونخوا میں ہرجگہ موسم کے کھلتے پھول دیکھ رہی ہیں۔

سارہ نے بتایا کہ انہوں نے جس شہر میں بھی قیام کیا لوگوں کا رویہ دوستانہ تھا، انہوں نے ارجنٹینا، بلوویا،چلی اور میکسیکو سمیت تھائی لینڈ، کمبوڈیا، جاپان، ترکی، لبنان، مراکش، تیونس اورکینیا بھی دیکھے ہیں لیکن ایسی مہمان نوازی کہیں نہیں دیکھی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کا دوسرا دورہ پاکستان ہے، جب پہلے دورے کیلیے یہاں آنے لگی تھی تو میرے دوستوں نے اس پر حیرت کا اظہارکیا تھا کیونکہ وہ یہاں کے حالات کی وجہ سے میری سلامتی کے بارے میں فکر مند تھے، انھیں یقین نہیں آتا تھا کہ یہاں کا انفرااسٹرکچر سیاحت کیلیے کوئی موزوں ہے لیکن یہ دورہ اتنا یادگار رہا کہ مجھے ایک بار پھر یہاں آنا پڑا۔
Load Next Story