پی آئی اے کو خسارے سے نکال لیا انتظامیہ کا دعویٰ
31مارچ کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں انتظامی اخراجات کی نسبت ریونیو میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔
پی آئی اے انتظامیہ نے دعویٰ کیاہے کہ قومی ادارے میں طویل عرصے بعد مالی خسارے پر قابوپالیاگیا ہے اور 31مارچ کو ختم ہونے والی سہ ماہی میں انتظامی اخراجات کی نسبت ریونیو میں معمولی اضافہ ہوا ہے۔
پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو کے مشیر ایئروائس مارشل نورعباس نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایاکہ ادارے کے آپریشنل اخراجات اور ریونیو برابر ہوگئے ہیں، 3سے 4 میں ادارہ نفع کمانے کے قابل ہوجائے گا۔ قومی ادارے کا ریونیوپہلی سہ ماہی میں8سے 8.5ارب روپے ماہانہ پر پہنچ گیا جو گزشتہ سال اسی عرصے میں7ارب روپے ماہانہ تھا۔
فضائی بیڑے میں4طیاروں کا اضافہ، ملازمین کی تعداد میں کمی، ٹکٹ ریزرویشن کی لاگت میں کمی، کارگو بزنس میں اضافہ اور نفع بخش روٹ پر پروازوں کی تعداد میں اضافے سے نتائج حاصل کرنے میں مدد ملی جب کہ ترکی سے جدید سافٹ ویئر حاصل کیے جانے کے بعد سے صرف ٹکٹ ریزرویشن میں ماہانہ ایک ارب روپے کی بچت ہورہی ہے۔
پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو کے مشیر ایئروائس مارشل نورعباس نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایاکہ ادارے کے آپریشنل اخراجات اور ریونیو برابر ہوگئے ہیں، 3سے 4 میں ادارہ نفع کمانے کے قابل ہوجائے گا۔ قومی ادارے کا ریونیوپہلی سہ ماہی میں8سے 8.5ارب روپے ماہانہ پر پہنچ گیا جو گزشتہ سال اسی عرصے میں7ارب روپے ماہانہ تھا۔
فضائی بیڑے میں4طیاروں کا اضافہ، ملازمین کی تعداد میں کمی، ٹکٹ ریزرویشن کی لاگت میں کمی، کارگو بزنس میں اضافہ اور نفع بخش روٹ پر پروازوں کی تعداد میں اضافے سے نتائج حاصل کرنے میں مدد ملی جب کہ ترکی سے جدید سافٹ ویئر حاصل کیے جانے کے بعد سے صرف ٹکٹ ریزرویشن میں ماہانہ ایک ارب روپے کی بچت ہورہی ہے۔