ڈی آئی خان جیل پر حملہ تحریک انصاف کے حق حاکمیت پر سوالیہ نشان ہے اسفند یار ولی
عمران خان کے نئےپاکستان میں صوبائی اسمبلی کا اسپیکر پارٹی کا صوبائی صدر اور وزیراعلیٰ مرکزی جنرل سیکریٹری ہے،اسفند یار
KARACHI:
عوام نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی نے کہا کہ جب بنوں جیل پر حملہ ہوا تو عمران خان نے کہا کہ یہ امن و امان کا اتنا سنگین واقعہ ہے کہ اے این پی کا حق حاکمیت ختم ہو گیا لیکن آج میں کپتان سے پوچھتا ہوں کہ اب ڈی آئی خان جیل پر حملے سے تحریک انصاف کا حق حاکمیت ختم ہوا یا نہیں۔
پشاور میں نشتر ہال میں جلسے سے خطاب کے دوران اسفند یار ولی نے کہا کہ عمران خان کتنی مرتبہ اپنی تقریروں میں صدر آصف زرداری کے 2 عہدوں پر تنقید کر چکے ہیں لیکن آج اپنی پارٹی میں 2 عہدے رکھنے والوں پر تنقید کیوں نہیں کرتے۔ انہوں نے عمران خان سے سوال کیا کہ اب آپ لوگوں کو یہ بتائیں کہ آپ کل غلط کہہ رہے تھے یا آج غلط کہہ رہے ہیں۔
اسفند یار ولی نے کہا کہ دنیا کی جمہوری تاریخ میں نئے پاکستان کا یہ کارنامہ ہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر تحریک انصاف کے صوبائی صدر بھی ہیں جو پارٹی کے اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں اور فیصلے کرتے ہیں، یہ آج تک دنیا کے جمہوری نظام میں کہیں بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں صوبائی اسمبلی کا اسپیکر اپنی پارٹی کا صوبائی صدر ہے اور صوبے کا وزیر اعلیٰ پارٹی کا مرکزی جنرل سیکریٹری ہے، میں پوچھتا ہوں کہ اسپیکر پوری اسمبلی کا ہوتا ہے یا پوری پارٹی کا ہوتا ہے، نئے پاکستان میں صرف ایک سیاسی پارٹی کا ہوتا ہے۔
اسفند یار ولی نے مزید کہا کہ عمران خان کے نئے پاکستان میں سیاسی پارٹی کے وزرا اپنے صوبائی وزرا کے جنازوں میں شرکت نہيں کرتے، تو عام سپاہی یا سیکیورٹی اہلکاروں کے جنازوں میں کیا شرکت کریں گے۔
عوام نیشنل پارٹی کے صدر اسفند یار ولی نے کہا کہ جب بنوں جیل پر حملہ ہوا تو عمران خان نے کہا کہ یہ امن و امان کا اتنا سنگین واقعہ ہے کہ اے این پی کا حق حاکمیت ختم ہو گیا لیکن آج میں کپتان سے پوچھتا ہوں کہ اب ڈی آئی خان جیل پر حملے سے تحریک انصاف کا حق حاکمیت ختم ہوا یا نہیں۔
پشاور میں نشتر ہال میں جلسے سے خطاب کے دوران اسفند یار ولی نے کہا کہ عمران خان کتنی مرتبہ اپنی تقریروں میں صدر آصف زرداری کے 2 عہدوں پر تنقید کر چکے ہیں لیکن آج اپنی پارٹی میں 2 عہدے رکھنے والوں پر تنقید کیوں نہیں کرتے۔ انہوں نے عمران خان سے سوال کیا کہ اب آپ لوگوں کو یہ بتائیں کہ آپ کل غلط کہہ رہے تھے یا آج غلط کہہ رہے ہیں۔
اسفند یار ولی نے کہا کہ دنیا کی جمہوری تاریخ میں نئے پاکستان کا یہ کارنامہ ہے کہ خیبر پختونخوا اسمبلی کے اسپیکر تحریک انصاف کے صوبائی صدر بھی ہیں جو پارٹی کے اجلاسوں میں شرکت کرتے ہیں اور فیصلے کرتے ہیں، یہ آج تک دنیا کے جمہوری نظام میں کہیں بھی نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان میں صوبائی اسمبلی کا اسپیکر اپنی پارٹی کا صوبائی صدر ہے اور صوبے کا وزیر اعلیٰ پارٹی کا مرکزی جنرل سیکریٹری ہے، میں پوچھتا ہوں کہ اسپیکر پوری اسمبلی کا ہوتا ہے یا پوری پارٹی کا ہوتا ہے، نئے پاکستان میں صرف ایک سیاسی پارٹی کا ہوتا ہے۔
اسفند یار ولی نے مزید کہا کہ عمران خان کے نئے پاکستان میں سیاسی پارٹی کے وزرا اپنے صوبائی وزرا کے جنازوں میں شرکت نہيں کرتے، تو عام سپاہی یا سیکیورٹی اہلکاروں کے جنازوں میں کیا شرکت کریں گے۔