جمشید دستی پر جلسے سے خطاب کے دوران حملہسرپھٹ گیا 3افراد گرفتار

حملے کے باوجود جمشید دستی نے اپنی تقریر میں خلل آنے نہیں دیا اور زخمی حالت میں بھی تقریر جاری رکھی


ویب ڈیسک August 19, 2013
حملے کے باوجود جمشید دستی نے اپنی تقریر میں خلل آنے نہیں دیا اور زخمی حالت میں بھی تقریر جاری رکھی۔ فوٹو: فائل

KOLKATA: رکن قومی اسمبلی جمشید دستی پر انتخابی جلسے سے خطاب کے دوران نامعلوم شخص نے ان پر پتھراؤ کر دیا جس کے نتیجے میں ان کا سر پھٹ گیا اس دوران پولیس نے 3افراد کو گرفتار کرکے پستول برآمد کرلی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سناواں میں جمشید دستی اپنے بھائی کے انتخابی جلسے سے خطاب کر رہے تھے کہ نامعلوم شخص نے ان پر پتھراؤ کر دیا، حملے کے نتیجے میں جمشید دستی کا سر پھٹ گیا اور ان کے سر سے خون بہنا شروع ہو گیا لیکن جمشید دستی نے اپنی تقریر میں خلل آنے نہیں دیا اور سر پر پٹی باندھ کر اپنی تقریر دوبارہ شروع کر دی۔

جلسے میں شریک لوگوں نے حملہ آور کو پکڑ کر مارنا شروع کر دیا اور اس کی جیب سے مرچیں بھی برآمد ہوئی ہیں، پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر 3افراد کو گرفتارکرکے پستول برآمد کرلی، گرفتار افراد کو تھانے منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان سے مزید تفتیش کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ جمشید دستی حلقہ 177 اور 178 مظفر گڑھ سے عام انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے بعد میں انہوں نے حلقہ 177 کی نشست خالی کردی تھی جہاں 22اگست کو اب ضمنی انتخاب ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔