سری لنکا میں گرجا گھروں اور ہوٹل دھماکوں میں 215 افراد ہلاک کرفیو نافذ

صدر نے ملک بھر میں 22 اور 23 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان کردیا


ویب ڈیسک April 21, 2019
ابھی تک کسی بھی گروپ کی جانب سے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی، سری لنکن پولیس۔ فوٹو : اے ایف پی

سری لنکا کے 3 گرجا گھروں اور 3 ہوٹلوں میں ہونے والے 6 دھماکوں کے نتیجے میں 215 افراد ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ ملک بھر میں کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو سمیت مختلف شہروں میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں 6 بم دھماکوں کے نتیجے میں 215 افراد ہلاک جب کہ 400 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں امریکی اور برطانوی شہریوں سمیت 35 غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ ریسکیو اداروں نے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جب کہ عوام سے خون کے عطیات دینے کی اپیل کی گئی ہے۔

لندن میں سری لنکا کی ہائی کمشنر نے سی این این سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 6 دھماکوں میں سے کچھ خود کش بمبار نے کیے تاہم ابھی خود کش بمبار کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ پولیس نے شک کی بنیاد پر ایک گھر پر چھاپا مارا جہاں دہشت گردوں نے پولیس پر 2 بم پھینکے گئے جس کے نتیجے میں 3 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔

لندن میں سری لنکن ہائی کمشنر کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے جن سے تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ کل 8 دھماکے ہوئے ہیں جن میں سے 6 چرچوں اور ہوٹلوں پر کیے گئے جب کہ 2 دھماکے پولیس پارٹی پر ایک گھر پر چھاپے کے دوران کیے گئے۔

سری لنکن صدر متھری پالا سری سینا نے عوام سے صبر و تحمل اور حکومت سے تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک کرفیو نافذ کر دیا ہے جب کہ 22 اور 23 اپریل کو ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق ملکی صدر نے یہ اقدام ممکنہ احتجاجی مظاہروں اور امن عامہ کی صورت حال پر قابو پانے کے لیے اُٹھایا ہے۔



دھماکوں کے ذریعے کولمبو کے 3 ہوٹلز اور ایک چرچ جب کہ باٹی کالوا اور کاٹوواپٹیا شہر میں بھی ایک ایک چرچ کو نشانہ بنایا گیا، ایسٹر کے تہوار کے باعث گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں رش ہونے کی وجہ سے زیادہ جانی نقصان ہوا۔ اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور سیکیورٹی اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔

سری لنکن پولیس کے مطابق دھماکوں کی جگہ کو گھیرے میں لیکر شواہد جمع کر لیے ہیں، دھماکے کی نوعیت کا تعین کرنے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ تاحال کسی شدت پسند جماعت نے دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ پولیس کی مدد کے لیے حساس علاقوں میں فوج بھی موجود ہے۔





دوسری جانب سری لنکن وزیراعظم رانیل وکریمے سنگھے نے دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں عوام اتحاد قائم رکھیں اور افواہیں پھیلانے سے گریز کریں۔

کولمبو میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان

پاکستان کی جانب سے سری لنکا میں دھماکوں اور دہشت گردی کی مذمت کی گئی ہے، ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے عوام اور حکومت سری لنکن عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم دہشت گردی کے خلاف سری لنکا کے ساتھ ہیں اور کولمبو میں ہونے والی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں