رمضان سے قبل ہی سبزیوں گوشت اور پھلوں کی قیمتوں میں اضافہ 

ناجائز منافع خوروں نے مہنگائی سے پریشان عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کردیا

پھل فروشوں نے گراں فروشی کا سلسلہ رمضان سے قبل ہی شروع کردیا ۔ فوٹو: فائل

رمضان المبارک کی آمد سے قبل ہی اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا ہے۔

رمضان کی آمد سے قبل ہی مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا اور گراں فروشوں نے کمر کس لی ہے، شہر میں سرکاری نرخ کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری ہے، مرغی فروشوں نے سرکاری پرائس لسٹ غائب کردی، زندہ مرغی 194روپے کلو کی سرکاری قیمت کے بجائے 220روپے جب کہ مرغی کا گوشت 301 روپے کلو کی سرکاری قیمت کے بجائے 340 سے 350روپے کلو فروخت ہورہا ہے۔


کچھ یہی حال سبزیوں کا ہے شہر میں صرف بیگن ہے جو 60 روپے کلو فروخت ہورہا ہے جب کہ پیاز کی قیمت کو بھی پر لگ گئے ہیں، ایک ماہ قبل 30 سے 40 روپے کلو فروخت ہونے والی پیاز 60 روپے کلو قیمت پر فروخت ہونے لگی، بھنڈی 160 روپے کلو، کھیرا 60 روپے کلو، لوکی ٹینڈے 100 روپے کلو اور توریاں 120 روپے کلو میں فروخت ہونے لگیں، 40روپے کلو قیمت پر بکنے والی پالک بھی اب 60روپے کلو فروخت ہورہی ہے، بند گو بھی 100روپے کلو، کریلے 140 روپے کلو فروخت ہورہے ہیں، شلجم 100 روپے، چقندر80 روپے کلو فروخت ہورہے ہیں۔

دوسری جانب پھل فروشوں نے گراں فروشی کا سلسلہ رمضان سے قبل ہی شروع کردیا، 60 روپے درجن فروخت ہونے والے کیلے کی قیمت اب 80 روپے طلب کی جارہی ہے، کچھ بہتر شکل و صورت کا کیلا 100 روپے درجن فروخت ہورہا ہے، خربوزے جو کچھ روز قبل 100 روپے کا ڈھائی کلو فروخت ہوتا رہا، اب 60 روپے کلو فروخت ہورہا ہے، گرما 100 روپے کلو، چیکو 80 سے 100 روپے کلو فروخت ہورہے ہیں، تربوز 40 روپے کلو فروخت ہورہاہے، سبزی اور چکن کی طرح پھل کی سرکاری پرائس لسٹ بھی صرف سرکاری فائلوں تک ہی محدود ہے۔

کمشنر کراچی کی جانب سے روزانہ کی بنیاد پر ریٹ لسٹ تو جاری کردی جاتی ہے، لیکن ان پر علمدرآمد کروانے والا کوئی نہیں عوامی حلقوں کا خدشہ ہے کہ اگر منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف فوری ایکشن نہ لیا گیا، تو رمضان تک اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں مزید اضافہ کردیا جائے گا۔
Load Next Story