پاکستانی سرزمین کسی صورت دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے وزیراعظم

صدارتی محل پہنچنے پر ایرانی صدر نے وزیراعظم کا استقبال کیا اور انہیں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا

صدارتی محل پہنچنے پر ایرانی صدر نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستانی سرزمین کسی صورت دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے اور کسی بھی دہشت گرد تنظیم کی پاکستان میں کارروائی قابل قبول نہیں۔

تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایرانی صدر سے ملاقات میں اعتماد سازی پر بات چیت ہوئی، ایران میں امیر و غریب میں کوئی فرق نہیں، دیکھ کر خوشی ہوئی، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں کا نذرانہ دیا، کسی بھی دہشت گرد تنظیم کی پاکستان میں کارروائی قابل قبول نہیں، ایران آنے کا مقصد دہشت گردی پر بات چیت ہے، دہشت گردی دونوں ممالک کے تعلقات پر اثر انداز ہوئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ کچھ روز قبل بلوچستان دہشت گردی میں سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے، دونوں ممالک دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، پاک سر زمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے جب کہ دورے کا مقصد دہشت گردی پر قابو پانا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں امن ایران اور پاکستان کے مفاد میں ہے جب کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم بڑھتے جارہے ہیں، مسئلہ کشمیر کا حل ہی خطے کی ترقی کا ضامن ہے، انصاف کے بغیر امن ممکن نہیں جب کہ فلسطینیوں کو بھی انصاف ملنا چاہیے۔

ایرانی صدر حسن روحانی

مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ عمران خان سے دو طرفہ تعلقات اور اہم معاملات پر تعمیری بات چیت ہوئی، سرحدوں پر سیکیورٹی کے معاملات اور ایران پاکستان گیس پائپ لائن پر بھی بات چیت ہوئی جب کہ دو طرفہ تجارت کو وسعت دینے پر اتفاق ہوا ہے۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ تہران سے بہت خوش ہوں، عمران خان کی دعوت پر جلد پاکستان کا دورہ بھی کروں گا۔



وزیراعظم عمران خان کی ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان ایران کے صدارتی محل سعدآباد پیلس پہنچے جہاں ایرانی صدر حسن روحانی نے وزیراعظم کا پرتپاک استقبال کیا، اس موقع پر وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور دونوں ممالک کے قومی ترانے بھی بجائے گئے جس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات بھی کی۔

وزیراعظم کی ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای سے ملاقات


بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی ایران کے سپریم لیڈر سیدعلی خامنہ ای سے ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر اعظم کے دورہ ایران کا مشترکہ اعلامیہ جاری

دریں اثنا وزیراعظم كے دورہ ایران كا مشتركہ اعلامیہ جاری كردیا گیا ہے جس میں دونوں ممالک نے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا مطالبہ کیا۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ فلسطین كی عوام كو بھی خود مختار اور آزاد ریاست كے قیام كا حق دینا چاہیے، ایران سے متعلق مشتركہ جامع ایكشن پلان پر دیگر متعلقہ ممالک بھی مكمل عملدرآمد كریں، اقوام متحدہ چارٹر كے مطابق كسی كی خود مختاری میں عدم مداخلت كے اصول پر اتفاق رائے پیدا كرے، مستحكم اور آزاد افغانستان علاقائی امن كے لئے ضروری ہے، افغان قیادت میں افغان مزاكراتی عمل كامیاب بنانا مشتركہ ذمہ داری ہے۔

اعلامیہ كے مطابق دونوں ممالک نے دہشتگردی كے خلاف موجود تعاون كو دگنا كرنے پر اتفاق كیا، چین كے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبوں اور سی پیک ترقی كے لئے انتہائی اہم قرار دیا گیا جب کہ ایران كے صدر نے دورہ پاكستان كی دعوت بھی قبول كرلی۔

اعلامیے میں كہا گیا ہے كہ دونوں ممالک نے قومی مفاد علاقائی خود مختاری باہمی احترام كی بنیاد پر تعلقات كو مستحكم بنانے كا عزم ظاہر كیا، دوطرفہ معاہدوں پر جلد عملدرآمد كی اہمیت پر بھی غوركیا گیا، پاک ایران سرحد كو امن و دوستی كا مقام بنانے پر اتفاق كیا گیا۔

اعلامیہ كے مطابق دونوں ممالک نے سیاسی فوجی اور سیكیورٹی حكام كے وفود كے تبادلے پر اتفاق كیا، دہشت گردی، اسمگلنگ، منشیات اور منی لانڈرنگ جیسے سنگین جرائم كو مل كر روكنے پر بھی اتفاق كیا گیا۔

وزیراعظم کے دورے كے دوران تعیلمی سیاحتی ثقافتی اور تعلیمی شعبوں كے وفود كے تبادلے بڑھانے پر بھی اتفاق كیا گیا، باہمی تجارت اور اقتصادی تعلقات كے فروغ كے لئے مشتركہ كمیشن كا اجلاس رواں سال پاكستان میں منعقد كرنے كا بھی فیصلہ كیا گیا، كمیشن میں دونوں ممالک كی عوام كو سفر كی بہتر سہولیات دینے پر غور ہوگا، سیستان اور بلوچستان كے درمیان رابطوں كو فروغ دینے پر اتفاق كیا گیا، نئے سرحدی راستے اور سرحدی ماركیٹس كھولی جایئں گی۔

وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز تہران کے مہرآباد ائیرپورٹ پہنچے تھے جہاں ایران کے وزیر صحت سعید ناماکی نے وزیراعظم کا استقبال کیا اور ائیرپورٹ پر ہی گارڈ آف آنر بھی پیش کیاگیا۔

تہران آمد سے پہلے عمران خان ایران کے شہر مشہد بھی گئے جہاں گورنر جنرل خراسان علی رضارزم حسینی نے وزیراعظم کا استقبال کیا، وزیراعظم نے مشہد میں قرآن پاک میوزیم اور امام رضا کے روضہ مبارک کا دورہ بھی کیا۔

وزیراعظم عمران خان کے ساتھ وفد میں شیریں مزاری، علی حیدر زیدی، عبدالرزاق داؤد، معاونین خصوصی زلفی بخاری، ظفراللہ مرزا اور ندیم بابر بھی شامل ہیں۔

Load Next Story