دارالصحت اسپتال کی لاپروائی کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا
متاثرہ شخص کے ایکسرے تک نہیں کیے گئے جب کہ اس کی تین پسلیاں ٹوٹی ہوئی تھیں
دارالصحت اسپتال کی غفلت کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا جس میں ایکسیڈنٹ کا شکار ہونے والے شخص کے ایکسرے ہی نہیں کیے گئے، ابتدائی طبی امداد کے بعد ہی گھر بھیج دیا گیا ، لیاقت نیشنل اسپتال میں معائنہ کرایا تو تین پسلیوں میں فریکچر سامنے آگیا۔
ایکسپریس کے مطابق دارالصحت اسپتال کی غفلت کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، گلستان جوہر کے رہائشی میاں محمد سلیم ایک ہفتہ قبل اپنے پوتے کو صبح اسکول چھوڑنے جارہے تھے کہ دارالصحت اسپتال کے سامنے ہی ٹریفک حادثے کا شکار ہوگئے جس پر وہ اسپتال میں گئے جس پر اسپتال میں انھیں محض ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر روانہ کردیا گیا جبکہ کسی قسم کے کوئی ایکسرے ہی نہیں کیے گئے۔
گزشتہ روز جب انھیں سینے میں تکلیف ہوئی اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا تو اہل خانہ انھیں لے کر لیاقت نیشنل اسپتال پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے طبی معائنے کے بعد بتایا کہ میاں محمد سلیم کی تین پسلیوں میں فریکچر ہے جبکہ پھیپھڑوں میں بھی پانی بھرگیا ہے، اہل خانہ اس بات سے شدید پریشان ہوگئے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تمام تر ذمے داری دارالصحت اسپتال پر عائد ہوتی ہے ، ڈاکٹرز کی مجرمانہ غفلت کے باعث انھیں یہ دن دیکھنا پڑرہا ہے، اگر حادثے کے دن ہی اسپتال میں ان کے علاج و معالجے پر توجہ دی جاتی تو انھیں اتنی تکلیف نہ ہوتی ، انھوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی انکوائری کرائی جائے اور جو بھی ملوث ہوں انھیں قرار واقعی سزا دی جائے۔
ایکسپریس کے مطابق دارالصحت اسپتال کی غفلت کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا، گلستان جوہر کے رہائشی میاں محمد سلیم ایک ہفتہ قبل اپنے پوتے کو صبح اسکول چھوڑنے جارہے تھے کہ دارالصحت اسپتال کے سامنے ہی ٹریفک حادثے کا شکار ہوگئے جس پر وہ اسپتال میں گئے جس پر اسپتال میں انھیں محض ابتدائی طبی امداد کے بعد گھر روانہ کردیا گیا جبکہ کسی قسم کے کوئی ایکسرے ہی نہیں کیے گئے۔
گزشتہ روز جب انھیں سینے میں تکلیف ہوئی اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑا تو اہل خانہ انھیں لے کر لیاقت نیشنل اسپتال پہنچے جہاں ڈاکٹروں نے طبی معائنے کے بعد بتایا کہ میاں محمد سلیم کی تین پسلیوں میں فریکچر ہے جبکہ پھیپھڑوں میں بھی پانی بھرگیا ہے، اہل خانہ اس بات سے شدید پریشان ہوگئے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اس واقعے کی تمام تر ذمے داری دارالصحت اسپتال پر عائد ہوتی ہے ، ڈاکٹرز کی مجرمانہ غفلت کے باعث انھیں یہ دن دیکھنا پڑرہا ہے، اگر حادثے کے دن ہی اسپتال میں ان کے علاج و معالجے پر توجہ دی جاتی تو انھیں اتنی تکلیف نہ ہوتی ، انھوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی انکوائری کرائی جائے اور جو بھی ملوث ہوں انھیں قرار واقعی سزا دی جائے۔