ماڈل کورٹس نے 20 روز میں 1866 مقدمات نمٹائے رپورٹ جاری
1985 سے 2015کے 709 مقدمات بھی شامل، 55 ملزموں کو سزائے موت، 170کو عمر قید
ماڈل کورٹس کی یکم اپریل سے 20 اپریل تک کی کارکردگی رپورٹ جاری کر دی گئی۔
ڈائریکٹرجنرل سہیل ناصر کے مطابق 116 ماڈل کورٹس نے20روز میں1866مقدمات نمٹائے، ان میں قتل کے 756 اور منشیات کے1110 مقدمات شامل ہیں، 7256 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے۔55 ملزموں کو سزائے موت جبکہ 170 ملزموں کو عمر قید کی سزا دی گئی، دیگر 402 ملزموں کو مختلف نوعیت کی سزائیں سنائی گئیں جبکہ 7 کروڑ 69 لاک 15 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق درحقیقت 116 ماڈل کورٹس نے عملاً 10 دن کام کیا کیونکہ اس دوران اتوار کی 3 چھٹیاں تھیں جبکہ 2 روز قومی عدالتی کانفرنس کی وجہ سے کام نہیں ہوا جبکہ باقی دنوں میں وکلانے ماڈل کورٹس کا بائیکاٹ جاری رکھا۔ 1985 سے 2015 کے 709 مقدمات کا فیصلہ کیا گیا۔
ڈائریکٹرجنرل سہیل ناصر کے مطابق 116 ماڈل کورٹس نے20روز میں1866مقدمات نمٹائے، ان میں قتل کے 756 اور منشیات کے1110 مقدمات شامل ہیں، 7256 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے۔55 ملزموں کو سزائے موت جبکہ 170 ملزموں کو عمر قید کی سزا دی گئی، دیگر 402 ملزموں کو مختلف نوعیت کی سزائیں سنائی گئیں جبکہ 7 کروڑ 69 لاک 15 ہزار روپے جرمانہ کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق درحقیقت 116 ماڈل کورٹس نے عملاً 10 دن کام کیا کیونکہ اس دوران اتوار کی 3 چھٹیاں تھیں جبکہ 2 روز قومی عدالتی کانفرنس کی وجہ سے کام نہیں ہوا جبکہ باقی دنوں میں وکلانے ماڈل کورٹس کا بائیکاٹ جاری رکھا۔ 1985 سے 2015 کے 709 مقدمات کا فیصلہ کیا گیا۔