وزیراعظم فرانس اور جرمنی کی سرحد کہنا چاہتے تھے شیریں مزاری
ہزاروں میل دور جرمنی اور جاپان کو ہمسایہ ممالک کہنے پر عمران خان کی سوشل میڈیا پر خوب جگ ہنسائی
وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے وضاحت کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان دورہ ایران کے دوران اپنی تقریر میں جرمنی اور جاپان نہیں بلکہ فرانس اور جرمنی کی سرحد کہنا چاہتے تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے حالیہ دورہ ایران میں یورپی ملک جرمنی کو ایشیائی ملک جاپان کا ہمسایہ قرار دیا ہے۔
عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ 'جتنی زیادہ آپ تجارت کریں گے آپ کے تعلقات اتنے ہی مضبوط ہوں گے۔ جرمنی اور جاپان نے لاکھوں شہریوں کو ہلاک کیا۔ پھر دوسری جنگِ عظیم کے بعد انھوں نے فیصلہ کیا اور جاپان اور جرمنی کی سرحد پر مل کر صنعتیں لگائیں اور اس کے بعد سے ان کے درمیان خراب تعلقات کا کوئی سوال ہی نہیں کیونکہ ان کے اقتصادی مفادات ایک ہیں۔
سوشل میڈیا پر عمران خان کی خوب جگ ہنسائی ہورہی ہے اور طنز کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ دوسری جنگِ عظیم میں جرمنی اور جاپان ایک دوسرے کے دشمن نہیں بلکہ اتحادی تھے اور انھوں نے ایک دوسرے کے لاکھوں شہریوں کو ہلاک ہی نہیں کیا جبکہ یہ دونوں ممالک پڑوسی بھی نہیں ہیں اور ان دونوں کے درمیان 5 ہزار میل سے زیادہ کا فاصلہ ہے۔
آج قومی اسمبلی اجلاس میں جب اپوزیشن نے اس معاملے پر بات کی تو شیریں مزاری نے وضاحت کی کہ وزیراعظم عمران خان فرانس اور جرمنی کا بارڈر کہنا چاہتے تھے مگر غلطی سے جاپان اور جرمنی کہہ گئے۔ انہوں نے اسے زبان کی لغزش قرار دیا۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ یہ سلپ آف ٹنگ نہیں تھا، بلکہ وزیراعظم نے جرمنی اور جاپان کے تعلق پر طویل بات کی۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے حالیہ دورہ ایران میں یورپی ملک جرمنی کو ایشیائی ملک جاپان کا ہمسایہ قرار دیا ہے۔
عمران خان نے اپنی تقریر میں کہا کہ 'جتنی زیادہ آپ تجارت کریں گے آپ کے تعلقات اتنے ہی مضبوط ہوں گے۔ جرمنی اور جاپان نے لاکھوں شہریوں کو ہلاک کیا۔ پھر دوسری جنگِ عظیم کے بعد انھوں نے فیصلہ کیا اور جاپان اور جرمنی کی سرحد پر مل کر صنعتیں لگائیں اور اس کے بعد سے ان کے درمیان خراب تعلقات کا کوئی سوال ہی نہیں کیونکہ ان کے اقتصادی مفادات ایک ہیں۔
سوشل میڈیا پر عمران خان کی خوب جگ ہنسائی ہورہی ہے اور طنز کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ دوسری جنگِ عظیم میں جرمنی اور جاپان ایک دوسرے کے دشمن نہیں بلکہ اتحادی تھے اور انھوں نے ایک دوسرے کے لاکھوں شہریوں کو ہلاک ہی نہیں کیا جبکہ یہ دونوں ممالک پڑوسی بھی نہیں ہیں اور ان دونوں کے درمیان 5 ہزار میل سے زیادہ کا فاصلہ ہے۔
آج قومی اسمبلی اجلاس میں جب اپوزیشن نے اس معاملے پر بات کی تو شیریں مزاری نے وضاحت کی کہ وزیراعظم عمران خان فرانس اور جرمنی کا بارڈر کہنا چاہتے تھے مگر غلطی سے جاپان اور جرمنی کہہ گئے۔ انہوں نے اسے زبان کی لغزش قرار دیا۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ یہ سلپ آف ٹنگ نہیں تھا، بلکہ وزیراعظم نے جرمنی اور جاپان کے تعلق پر طویل بات کی۔