جاپانی یونیورسٹی میں سگریٹ نوش اساتذہ کی بھرتیوں پر پابندی
جاپان میں 2020ء میں ہونے والے اولمپک گیمز سے قبل انسداد سگریٹ نوشی کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے
جاپان کی ناگاساکی یونیورسٹی نے تمباکو نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے سگریٹ پینے کے عادی اساتذہ کی بھرتیوں پر پابندی لگادی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدام سگریٹ نوشی کے خلاف جاری مہم کے سلسلے میں اُٹھایا گیا ہے۔ ناگاساکی یونیورسٹی کے ترجمان یوسوکے تاکاکورا نے میڈیا کو بتایا کہ لیکچرر اور پروفیسرز کے لیے درخواستیں دینے والے تمام امیدواروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اپائنمنٹ سے قبل سگریٹ نوشی کی عادت سے جان چھڑالیں ورنہ ملازمت نہیں دی جائے گی۔
ناگاساکی یونیورسٹی کے ترجمان نے مزید کہا کہ سگریٹ نوشی اور تعلیم ایک ساتھ نہیں ہوسکتی اس لیے اگست سے تمام کیمپس میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد ہوگی اور اس عادت بد سے چھٹکارا نہ پانے والے طلبا و اسٹاف کے لیے کلینک بھی قائم کیا جائے گا۔ ان اقدامات کے لیے قانون سازی مکمل کرلی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جاپان میں عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کی اجازت ہے اور عالمی ادارہ صحت جاپان کو انسداد سگریٹ نوشی کے لیے اقدامات میں سب سے کم سطح پر رکھتا ہے تاہم اب جاپان 2020ء میں ہونے والے اولمپک سے پہلے سگریٹ نوشی کے خلاف سخت اقدامات اُٹھانا چاہتا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدام سگریٹ نوشی کے خلاف جاری مہم کے سلسلے میں اُٹھایا گیا ہے۔ ناگاساکی یونیورسٹی کے ترجمان یوسوکے تاکاکورا نے میڈیا کو بتایا کہ لیکچرر اور پروفیسرز کے لیے درخواستیں دینے والے تمام امیدواروں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اپائنمنٹ سے قبل سگریٹ نوشی کی عادت سے جان چھڑالیں ورنہ ملازمت نہیں دی جائے گی۔
ناگاساکی یونیورسٹی کے ترجمان نے مزید کہا کہ سگریٹ نوشی اور تعلیم ایک ساتھ نہیں ہوسکتی اس لیے اگست سے تمام کیمپس میں سگریٹ نوشی پر پابندی عائد ہوگی اور اس عادت بد سے چھٹکارا نہ پانے والے طلبا و اسٹاف کے لیے کلینک بھی قائم کیا جائے گا۔ ان اقدامات کے لیے قانون سازی مکمل کرلی گئی ہے۔
واضح رہے کہ جاپان میں عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کی اجازت ہے اور عالمی ادارہ صحت جاپان کو انسداد سگریٹ نوشی کے لیے اقدامات میں سب سے کم سطح پر رکھتا ہے تاہم اب جاپان 2020ء میں ہونے والے اولمپک سے پہلے سگریٹ نوشی کے خلاف سخت اقدامات اُٹھانا چاہتا ہے۔