بھارت انڈر 19کرکٹ کا بھی عالمی حکمران بن گیا

میزبان کپتان بوسسٹو نے اہم موقع پر حریف ہم منصب کا کیچ اور ورلڈکپ ہاتھ سے گرا دیا


آسٹریلیا کے خلاف فیصلہ کن معرکے کی بھارتی فتح میں سب سے اہم کردار کپتان انمکڈ چند نے ناقابل شکست 111 رنز بنا کر ادا کیا۔ فوٹو: اے ایف پی

KARACHI: بھارت انڈر19کرکٹ کا بھی عالمی حکمران بن گیا، میزبان آسٹریلیا کو فائنل میں6 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا،یوں مسلسل دو ٹائٹلز جیتنے کے ریکارڈ میں پاکستانی ہم پلہ بننے کا اعزاز بھی نہ مل سکا، بلو شرٹس نے 2002 اور 2008 کے بعد تیسری بار ٹرافی جیت کر اس اعزاز میں کینگروز کی ساجھے داری کر لی۔

اس سے 2010 کے گذشتہ ایونٹ میں چھٹی پوزیشن کا بھی ازالہ ہو گیا، اتوار کے فیصلہ کن معرکے کی بھارتی فتح میں سب سے اہم کردار کپتان انمکڈ چند نے ناقابل شکست 111 رنز بنا کر ادا کیا،انھوں نے 62 پر ناٹ آئوٹ رہنے والے سمت پٹیل کے ساتھ پانچویں وکٹ کیلیے130 کی شراکت کی، کینگرو کپتان ولیم بوسسٹو نے اہم موقع پر چند کا کیچ اور ورلڈکپ بھی ہاتھ سے گرا دیا،قبل ازیں38 پر چار وکٹیں گرنے کے بعد بوسسٹو نے 50 سے زائد کی 2 شراکتیں بنا کر ٹیم کا اسکور 8 وکٹ پر 225 تک پہنچایا، وہ 87 پر ناٹ آئوٹ رہے،سندیپ شرما نے 4 کھلاڑیوں کو آئوٹ کیا۔

تفصیلات کے مطابق 2011 میں ون ڈے ورلڈ چیمپئن بننے والے بھارت کے نوجوان کرکٹرز نے انڈر 19 ٹرافی بھی حاصل کر لی، مہمان ٹیم نے ٹونی آئرلینڈ اسٹیڈیم میں سب سے بڑے ہدف (226)کے کامیاب تعاقب کا ارادہ لیے اننگز کا آغازکیا،دوسرے ہی اوور میں اسٹیکیٹ نے پرشانت چوپڑہ کو صفر پر ٹھکانے لگا دیا،انمکڈ چند نے اپراجیت کے ساتھ اسکور میں 73رنز کے اضافے سے ابتدائی نقصان کا ازالہ کیا، اپراجیت (33) کی وکٹ ساندھو کو ملی، ہنامو وہاری 4 رنز پر ٹرنر کو ریٹرن کیچ دے بیٹھے جبکہ وجے زول (1) کو پیرس نے میدان بدر کیا،بھارتی ٹیم 22 رنز کے دوران 3 وکٹیں گنوا کر مشکلات کا شکار ہو گئی،97/4 کی مشکل صورتحال میں چند نے سمٹ پٹیل کی مدد سے کینگرو بولرز کا اعتماد سے سامنا کیا۔

دونوں نے پانچویں وکٹ کیلیے 130 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کی،آخری 7 اوورز میں بھارت کوفتح کیلیے49 رنز درکار تھے،ایسے میں گریگوری کی گیند پر بوسسٹو نے چند کا کیچ ہی نہیں بلکہ ورلڈکپ ہی گرا دیا،مہمان قائد اس وقت 84 پر کھیل رہے تھے، انھوں نے اسی اوور میں چھکے سے اپنا اسکور نائنٹیز میں پہنچایا اور پھر تہرے ہندسوں میں رسائی حاصل کی، پٹیل نے بھی جلد ففٹی کی تکمیل کرلی،54 کے انفرادی اسکور پر ان کا بھی ایک کیچ ڈراپ ہوا جب اسٹیکیٹ کی گیند پر پیٹرسن گیند کو قابو نہ کر سکے،48 ویں اوور کی چوتھی گیند پر جیسے ہی پٹیل نے چوکے کی صورت میں وننگ شاٹ کھیلا، پرچم اٹھائے ہوئے چند پُرجوش شائقین اور بھارتی پلیئرز دیوانہ وار میدان میںداخل ہو کر خوشیاں منانے لگے،چند نے 130 گیندوں پر ناقابل شکست 111 رنز بنائے جس میں 6 چھکے اور7 چوکے شامل تھے۔

پٹیل 62 پر ناٹ آئوٹ رہے۔قبل ازیں بادلوں سے ڈھکے آسمان اور تیز ہوائوں کو دیکھتے ہوئے بھارتی کپتان انمکڈ چند نے ٹاس جیتنے کے بعد عافیت اسی میں جانی کہ پہلے آسٹریلیا کو بیٹنگ کا موقع دیا جائے، پیسر سندیپ شرما نے صرف 8 رنز پر دونوں اوپنرز جمی پیرسن (صفر) اور کیمرون بین کرافٹ (2) کو میدان بدر کر کے فیصلے کی لاج رکھ لی، میرک بکانن (12) اور کرٹس پیٹرسن (16) اسکور کو 38 تک لے گئے مگر پھر اسی مجموعے پر دونوں کی پویلین واپسی اور اسکور 38/4ہوگیا،ایسے میں کپتان ولیم بوسسٹو نے ٹیم کو مشکلات سے نکالنے کا بیڑا اٹھایا، وہ ٹریوس ہیڈ کے ساتھ اسکور کو103 تک لے گئے، 65رنز کی پارٹنر شپ ہیڈ (37) کے رن آئوٹ ہونے سے ٹوٹی،اس سے بوسسٹو کے انہماک پر فرق نہ پڑا۔

انھوں نے ایشٹن ٹرنر کی شراکت میں93 رنز جوڑ کر کینگروز کا اسکور باعزت مقام تک پہنچایا،اختتامی اوورز میں تیزی سے کھیلنے کی کوشش میں ٹرنر (43)، ایلکس گریگوری (14) اور جویئل پیرس (صفر) نے وکٹیں گنوائیں،بوسسٹو 87 پر ناقابل شکست رہے، انھوں نے120گیندوں کا سامنا کیا اور6 چوکے لگائے،گوریندر ساندھو نے 10 رنز ناٹ آئوٹ بنائے، مقررہ 50 اوورز میں آسٹریلیا کا مجموعی اسکور 8 وکٹ پر 225 رہا،سندیپ نے 4وکٹوں کیلیے 54 رنز دیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں