کشکول توڑنے کا نعرے لگانے والوں نے ملک کومزید قرضوں میں جکڑ دیا عمران خان
پاکستان کے مسائل کی وجہ یہ نہیں کہ یہاں وسائل کی کمی ہے بلکہ اصل وجہ کرپشن ہے، عمران خان
عمران خان نے کہا کہ کشکول توڑنے کا نعرے لگانے والوں نے بھی قرض لے کر ملک کو مزید قرضوں کے بوجھ میں جکڑ دیا ہے
راولپنڈی میں جلسے سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ کشکول توڑنے کا نعرے لگانے والوں نے بھی قرض لے کر ملک کو قرضوں میں مزید جکڑ دیا اور آج ہر پاکستانی 80 ہزار روپے کا مقروض ہے، قوم لیڈروں کو منتخب کرنے سے پہلے ان کے بارے میں کچھ نہیں سوچتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کی وجہ یہ نہیں کہ یہاں وسائل کی کمی ہے بلکہ اصل وجہ کرپشن ہے، پاکستان کے حکمراں آج دنیا بھر میں کشکول لے کر گھوم رہے ہیں اور جو قومیں دوسروں کے پیسوں پر جیتی ہیں ان کی دنیا میں عزت نہیں ہوتی۔
عمران خان نے کہا کہ آج سے 45 سال پہلے سوئیڈن کے نوبل انعام حاصل کرنے والے نے اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ ایشیا میں آئندہ چند سالوں میں جو ملک سب سے زیادہ خوشحال ہونے جا رہا ہے اس کا نام پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ آ کر ہمارا سسٹم دیکھتے تھے، ہماری یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرتے تھے، آج سے 45 سال قبل قومی ایئرلائن دنیا کی بہترین ایئرلائن مانی جاتی تھی، پی آئی اے نے متحدہ عرب امارات، سنگا پور اور سعودی عرب کی ایئرلائنز کوبنایا لیکن آج پی آئی اے 200 ارب روپے خسارے میں چل رہی ہےاس کے علاوہ ملک کے دیگرقومی ادارے بھی خزانے پر بوجھ بنے ہوئے ہیں۔
راولپنڈی میں جلسے سے خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ کشکول توڑنے کا نعرے لگانے والوں نے بھی قرض لے کر ملک کو قرضوں میں مزید جکڑ دیا اور آج ہر پاکستانی 80 ہزار روپے کا مقروض ہے، قوم لیڈروں کو منتخب کرنے سے پہلے ان کے بارے میں کچھ نہیں سوچتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کی وجہ یہ نہیں کہ یہاں وسائل کی کمی ہے بلکہ اصل وجہ کرپشن ہے، پاکستان کے حکمراں آج دنیا بھر میں کشکول لے کر گھوم رہے ہیں اور جو قومیں دوسروں کے پیسوں پر جیتی ہیں ان کی دنیا میں عزت نہیں ہوتی۔
عمران خان نے کہا کہ آج سے 45 سال پہلے سوئیڈن کے نوبل انعام حاصل کرنے والے نے اپنی کتاب میں لکھا تھا کہ ایشیا میں آئندہ چند سالوں میں جو ملک سب سے زیادہ خوشحال ہونے جا رہا ہے اس کا نام پاکستان ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ آ کر ہمارا سسٹم دیکھتے تھے، ہماری یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرتے تھے، آج سے 45 سال قبل قومی ایئرلائن دنیا کی بہترین ایئرلائن مانی جاتی تھی، پی آئی اے نے متحدہ عرب امارات، سنگا پور اور سعودی عرب کی ایئرلائنز کوبنایا لیکن آج پی آئی اے 200 ارب روپے خسارے میں چل رہی ہےاس کے علاوہ ملک کے دیگرقومی ادارے بھی خزانے پر بوجھ بنے ہوئے ہیں۔