این اے 25 ڈیرہ اسماعیل خان ٹانک میں ضمنی انتخابات ملتوی کردیئے گئے
حلقے میں ضمنی انتخابات امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر ملتوی کیے گئے ہیں۔
KARACHI:
خیبرپختون خوا کے ضلع ٹانک سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 25 ڈیرہ اسماعیل خان ٹانک میں ضمنی انتخابات ملتوی کردیئے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق این اے 25 ٹانک پر ضمنی انتخابات امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر ملتوی کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حلقے میں انتخابات کے دوران دہشت گردی کا خطرہ ظاہر کیا گیا تھا جس کے بعد حساس ترین پولنگ اسیشنز پر فوجی کی تعیناتی کی جانی تھی تاہم پولنگ اسٹیشنز پر ابھی فوج تعینات نہیں کی جا سکی ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حلقے میں انتخابات کچھ دنوں کے لیے ملتوی کیے گئے ہیں اور جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے وہاں انتخابات کرا دیئے جائیں گے۔
مولانا فضل الرحمن نے الیکشن کمیشن کو اپنے خط میں انتخابات ملتوی کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ 11 مئی کو بھی ایسی ہی صورتحال تھی، امن و امان کا بہانہ بنا کر الیکشن ملتوی کرنا دھاندلی ہے۔
واضح رہے کہ این اے 25 ٹانک سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 25 کی سیٹ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے خالی کی تھی اور اس پر مولانا فضل الرحمن کے بیٹے اسد اور پاکستان تحریک انصاف کے داور کنڈی کے درمیان مقابلہ ہونا تھا۔
خیبرپختون خوا کے ضلع ٹانک سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 25 ڈیرہ اسماعیل خان ٹانک میں ضمنی انتخابات ملتوی کردیئے گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق این اے 25 ٹانک پر ضمنی انتخابات امن و امان کی خراب صورتحال کے پیش نظر ملتوی کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق حلقے میں انتخابات کے دوران دہشت گردی کا خطرہ ظاہر کیا گیا تھا جس کے بعد حساس ترین پولنگ اسیشنز پر فوجی کی تعیناتی کی جانی تھی تاہم پولنگ اسٹیشنز پر ابھی فوج تعینات نہیں کی جا سکی ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حلقے میں انتخابات کچھ دنوں کے لیے ملتوی کیے گئے ہیں اور جیسے ہی حالات بہتر ہوں گے وہاں انتخابات کرا دیئے جائیں گے۔
مولانا فضل الرحمن نے الیکشن کمیشن کو اپنے خط میں انتخابات ملتوی کرنے کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ 11 مئی کو بھی ایسی ہی صورتحال تھی، امن و امان کا بہانہ بنا کر الیکشن ملتوی کرنا دھاندلی ہے۔
واضح رہے کہ این اے 25 ٹانک سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 25 کی سیٹ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے خالی کی تھی اور اس پر مولانا فضل الرحمن کے بیٹے اسد اور پاکستان تحریک انصاف کے داور کنڈی کے درمیان مقابلہ ہونا تھا۔