خان پور پی ایس 12پر امیدواروں کے داؤ پیچ
عابد حسین بھیو اور امیر حسین جتوئی کے درمیان زبردست مقابلہ
خان پور پی ایس 12 میں نوازلیگی امیدوار میر عابدحسین جتوئی کی نااہلی کے بعد ضمنی انتخاب دل چسپ صورت حال اختیار کر گیا ہے۔
امیدواروں کی طرف سے کام یابی کے لیے مختلف دیہاتوں کے طوفانی دورے، انتخابی بیٹھک، نوازلیگ اور فنکشنل لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار نوجوان امیر حسین جتوئی پی پی پی امیدوار کا میر عابد حسین بھیو کا مقابلہ کریں گے۔ خان پور پی ایس 12 صوبائی اسمبلی کا حلقہ جتوئی برادران (ڈاکٹر ابراہیم جتوئی، میر عابد حسین جتوئی) کے زیر اثر رہا ہے اور میر عابد جتوئی اس حلقے سے دو مرتبہ رکن صوبائی بھی منتخب ہو چکے ہیں، حالیہ انتخابات میں این پی پی امیدوار میر عابد حسین جتوئی جو کہ اس حلقے سے مضبوط امیدوار تھے ان کے مقابلے میں پی پی پی نے اپنے ضلع شکارپور کے صدر نوجوان میر بابل خان بھیو کو میدان میں اتارا میر بابل خان بھیو خانپور پی ایس 12 صوبائی حلقے سے پہلی مرتبہ انتخابات میں حصہ لے رہے تھے،
انہوں نے کام یابی کے ساتھ ڈیڑھ ماہ کے مختصر عرصے میں اپنی انتخابی مہم چلائی اور سخت مقابلے کے بعد میر عابد حسین جتوئی کو شکست دی، الیکشن کے بعد این پی پی کے مرکزی راہ نماؤں غلام مرتضیٰ خان جتوئی نے اپنی پارٹی کو مسلم لیگ (ن) میں ضم کرنے کا اعلان کر دیا ، اور اسی دوران میر عابد حسین جتوئی نے نو منتخب ایم پی اے میر بابل خان بھیو کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دی کہ میر بابل خان بھیو کی مدرسے کی ڈگری جعلی ہے اور الیکشن کمیشن نے دونوں فریقین کی بات سننے کے بعد میر عابد حسین جتوئی کی درخواست پر میر بابل خان بھیو کو مدرسے کی جعلی ڈگری کے سبب نااہل قرار دیتے ہوئے پی ایس 12خانپور میں دوبارہ انتخاب کا حکم دیا۔
ضمنی انتخاب کے لیے پی پی پی کی طرف سے میر بابل خان بھیو کے چھوٹے بھائی میر عابد حسین بھیو، نواز لیگ کی طرف سے میر عابد حسین جتوئی، جمعیت علمائے اسلام کے مولانا عبدالباری شیخ، آزاد امیدواروں میر امان اﷲخان پہوڑ، امیر حسین جتوئی، نعیم احمد خان جتوئی، میر عامر خان بھیو نے کاکاغذات نام زَدگی جمع کرواکے اپنی انتخابی مہم شروع کر دی۔ جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار مولانا عبدالباری شیخ، آزاد امیداور میر امان اﷲخان پہوڑ نے پی پی پی امیدوار میر عابد حسین بھیو کے حق میں دست بردار ہونے کا اعلان کیا۔
اجلاس کے بعد عید کے تیسرے دن مہر، کماریو، جتوئی، شیخ ، اتحاد کی طرف سے خانپور شہر میں جلسہ عام منعقد کیا گیا جس میں اتحاد کی طرف سے طاقت کا بھر پور مظاہرہ کیا گیا۔ اراکین قومی اسمبلی ابراہیم جتوئی، الحاج غوث بخش مہر، ایم پی اے امتیاز احمد شیخ سمیت مختلف برادریوں کے معززین نے شرکت کی، اس موقع پر ضمنی انتخاب میں فوج متعین کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔ رکن قومی اسمبلی امتیاز شیخ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیر پگار ا کے مرید ، عقیدت مند، اور پارٹی کے کارکن میر عابدحسین جتوئی کو کام یاب کرائیں۔
پی پی پی اور نواز لیگ امیدواروں کے انتخابی مہم عروج پر جاری تھی کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی الیکشن سے 6 روز پہلے پی پی پی ضلع صدر میر بابل خان بھیو کی درخواست پر نواز لیگی امیدوار میر عابدحسین جتوئی کو مدرسے کی جعلی ڈگری کے سبب نا اہل قرار دیتے ہوئے الیکشن میں حصہ لینے سے روکنے کا حکم دیا، جس کے بعد عابد جتوئی نے اپنے بڑے بیٹے امیر حسین جتوئی کو میدان میں اتارا ہے، پی پی پی امیدوارمیر عابد حسین بھیو کی کام یا بی کے لیے جمعیت علمائے اسلام ، پہوڑ دوست اتحاد، سمیت مختلف برادریاں کوشاں ہیں۔ دوسری طرف نواز لیگ اور مسلم لیگ (ف) کے حمایت یافتہ امیدوار امیر حسین جتوئی کی کام یابی کے لیے سردار لعل حسین خان جتوئی، ڈاکٹر ابراہیم جتوئی، غوث بخش مہر، امتیاز شیخ ودیگر امیر حسین جتوئی کی حمایت کے لیے متحرک ہیں۔ اس لیے ضمنی انتخاب میں میر عابد حسین بھیو اور امیر حسین جتوئی کے درمیان زبردست معرکہ متوقع ہے ۔
امیدواروں کی طرف سے کام یابی کے لیے مختلف دیہاتوں کے طوفانی دورے، انتخابی بیٹھک، نوازلیگ اور فنکشنل لیگ کے حمایت یافتہ امیدوار نوجوان امیر حسین جتوئی پی پی پی امیدوار کا میر عابد حسین بھیو کا مقابلہ کریں گے۔ خان پور پی ایس 12 صوبائی اسمبلی کا حلقہ جتوئی برادران (ڈاکٹر ابراہیم جتوئی، میر عابد حسین جتوئی) کے زیر اثر رہا ہے اور میر عابد جتوئی اس حلقے سے دو مرتبہ رکن صوبائی بھی منتخب ہو چکے ہیں، حالیہ انتخابات میں این پی پی امیدوار میر عابد حسین جتوئی جو کہ اس حلقے سے مضبوط امیدوار تھے ان کے مقابلے میں پی پی پی نے اپنے ضلع شکارپور کے صدر نوجوان میر بابل خان بھیو کو میدان میں اتارا میر بابل خان بھیو خانپور پی ایس 12 صوبائی حلقے سے پہلی مرتبہ انتخابات میں حصہ لے رہے تھے،
انہوں نے کام یابی کے ساتھ ڈیڑھ ماہ کے مختصر عرصے میں اپنی انتخابی مہم چلائی اور سخت مقابلے کے بعد میر عابد حسین جتوئی کو شکست دی، الیکشن کے بعد این پی پی کے مرکزی راہ نماؤں غلام مرتضیٰ خان جتوئی نے اپنی پارٹی کو مسلم لیگ (ن) میں ضم کرنے کا اعلان کر دیا ، اور اسی دوران میر عابد حسین جتوئی نے نو منتخب ایم پی اے میر بابل خان بھیو کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان میں درخواست دی کہ میر بابل خان بھیو کی مدرسے کی ڈگری جعلی ہے اور الیکشن کمیشن نے دونوں فریقین کی بات سننے کے بعد میر عابد حسین جتوئی کی درخواست پر میر بابل خان بھیو کو مدرسے کی جعلی ڈگری کے سبب نااہل قرار دیتے ہوئے پی ایس 12خانپور میں دوبارہ انتخاب کا حکم دیا۔
ضمنی انتخاب کے لیے پی پی پی کی طرف سے میر بابل خان بھیو کے چھوٹے بھائی میر عابد حسین بھیو، نواز لیگ کی طرف سے میر عابد حسین جتوئی، جمعیت علمائے اسلام کے مولانا عبدالباری شیخ، آزاد امیدواروں میر امان اﷲخان پہوڑ، امیر حسین جتوئی، نعیم احمد خان جتوئی، میر عامر خان بھیو نے کاکاغذات نام زَدگی جمع کرواکے اپنی انتخابی مہم شروع کر دی۔ جمعیت علمائے اسلام کے امیدوار مولانا عبدالباری شیخ، آزاد امیداور میر امان اﷲخان پہوڑ نے پی پی پی امیدوار میر عابد حسین بھیو کے حق میں دست بردار ہونے کا اعلان کیا۔
اجلاس کے بعد عید کے تیسرے دن مہر، کماریو، جتوئی، شیخ ، اتحاد کی طرف سے خانپور شہر میں جلسہ عام منعقد کیا گیا جس میں اتحاد کی طرف سے طاقت کا بھر پور مظاہرہ کیا گیا۔ اراکین قومی اسمبلی ابراہیم جتوئی، الحاج غوث بخش مہر، ایم پی اے امتیاز احمد شیخ سمیت مختلف برادریوں کے معززین نے شرکت کی، اس موقع پر ضمنی انتخاب میں فوج متعین کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔ رکن قومی اسمبلی امتیاز شیخ نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیر پگار ا کے مرید ، عقیدت مند، اور پارٹی کے کارکن میر عابدحسین جتوئی کو کام یاب کرائیں۔
پی پی پی اور نواز لیگ امیدواروں کے انتخابی مہم عروج پر جاری تھی کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ضمنی الیکشن سے 6 روز پہلے پی پی پی ضلع صدر میر بابل خان بھیو کی درخواست پر نواز لیگی امیدوار میر عابدحسین جتوئی کو مدرسے کی جعلی ڈگری کے سبب نا اہل قرار دیتے ہوئے الیکشن میں حصہ لینے سے روکنے کا حکم دیا، جس کے بعد عابد جتوئی نے اپنے بڑے بیٹے امیر حسین جتوئی کو میدان میں اتارا ہے، پی پی پی امیدوارمیر عابد حسین بھیو کی کام یا بی کے لیے جمعیت علمائے اسلام ، پہوڑ دوست اتحاد، سمیت مختلف برادریاں کوشاں ہیں۔ دوسری طرف نواز لیگ اور مسلم لیگ (ف) کے حمایت یافتہ امیدوار امیر حسین جتوئی کی کام یابی کے لیے سردار لعل حسین خان جتوئی، ڈاکٹر ابراہیم جتوئی، غوث بخش مہر، امتیاز شیخ ودیگر امیر حسین جتوئی کی حمایت کے لیے متحرک ہیں۔ اس لیے ضمنی انتخاب میں میر عابد حسین بھیو اور امیر حسین جتوئی کے درمیان زبردست معرکہ متوقع ہے ۔