ہدایت کار جامی نے اپنا ایوارڈ سڑک پر پھینک دیا

ہمیں جنسی ہراسانی کا شکار خواتین کی کہانیوں پر یقین ہے اور ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، جامی

فلم’مور‘کے ہدایت کار جامی نے جنسی طور پر ہراساں ہونے والی خواتین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنا ایوارڈ اٹھاکر باہر پھینک دیا فوٹوسوشل میڈیا

فلم 'مور' کے ہدایت کار جامی نے خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنا اسٹائل ایوارڈ سڑک پر پھینک دیا۔

لکس اسٹائل ایوارڈ نامزدگیوں کے اعلان کے ساتھ ہی تنازعہ کا شکار بنے ہوئے ہیں کچھ فنکاروں نے نامزدگیوں پر اعتراض اٹھاتے ہوئے ایوارڈ انتظامیہ پر سوال اٹھائے ہیں جب کہ کچھ لوگوں نے جنسی ہراسانی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے ایوارڈز کا بائیکاٹ کیا ہے جن میں گلوکارہ میشا شفیع، ماڈل ایمان سلیمان اور میک اپ آرٹسٹ صائمہ شامل ہیں۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: میشا شفیع کا لکس اسٹار ایوارڈ سے اپنا نام نکالنے کا مطالبہ


تاہم ایوارڈ یافتہ فلم 'مور' کے ہدایت کار جامی نے جنسی ہراسانی کا شکار خواتین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اپنا لکس اسٹائل ایوارڈ ہی اٹھاکر باہر پھینک دیا جو انہیں 2016 میں فلم 'مور' کی ہدایت کاری پر بہترین ہدایت کار کے لیے دیا گیا تھا۔ جامی نے ایوارڈ باہر پھینکے جانے کی تصاویر بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کیں اور لکھا ہمیں جنسی طورپر ہراساں ہونے والی خواتین کی کہانیوں پر یقین ہے اور ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔



اس خبرکوبھی پڑھیں: لکس اسٹائل ایوارڈ کے خلاف بولنے والے فنکار

واضح رہے کہ لکس اسٹائل ایوارڈ 2019 میں نامزد ہونے والے زیادہ تر فنکاروں نے گلوکارہ میشاشفیع کی حمایت میں ایوارڈز کا بائیکاٹ کیا ہے، میشا شفیع نے گزشتہ برس گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایاتھا۔ ایوارڈ کا بائیکاٹ کرنے والوں کا کہنا ہے کہ وہ کسی ایسے شخص کے ساتھ نامز د ہونا نہیں چاہتے جو جنسی ہراسانی جیسے فعل میں مبتلا ہو۔
Load Next Story