ایک ہفتے میں صوبائی کابینہ میں ردوبدل ہوسکتا ہے وزیراطلاعات خیبر پختونخوا
جس وزیر کی کارکردگی نہیں ہوگی وہ گھر جائے گا، شوکت یوسفزئی
وزیراطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ 8 سے 10 روز میں صوبائی کابینہ میں ردوبدل ہوسکتا ہے۔
خیبر پختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے وزیراعلیٰ محمود خان کے خلاف پروپیگنڈے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمود خان صوبے کے بااختیار وزیراعلی ہیں جو تمام فیصلے کرتے ہیں، وہ کم گو اور ایماندار آدمی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کو آج بھی محمود خان پر اعتماد ہے اور ان کی کارکردگی باقی تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے بہتر ہے، حکومت کے اندر اختلافات کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں اور وزیراعلی کے اختیارات میں کوئی دخل اندازی نہیں کرسکتا، وہ پورے صوبے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، ان کی ذات پر آج تک کوئی بھی انگلی نہیں اٹھا سکا۔
صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ وزیراعلی محمود خان تمام وزراء کی کارکردگی کی نگرانی کر رہے ہیں، 8 سے دس دن میں صوبائی کابینہ میں ردوبدل ہوسکتا ہے، اس کا سادہ فارمولہ ہے کہ کارکردگی دکھانے والے ہی کابینہ میں رہیں گے، جس وزیر کی کارکردگی نہیں ہوگی وہ گھر جائے گا۔
خیبر پختونخوا کے وزیراطلاعات شوکت یوسفزئی نے وزیراعلیٰ محمود خان کے خلاف پروپیگنڈے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ محمود خان صوبے کے بااختیار وزیراعلی ہیں جو تمام فیصلے کرتے ہیں، وہ کم گو اور ایماندار آدمی ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کو آج بھی محمود خان پر اعتماد ہے اور ان کی کارکردگی باقی تینوں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے بہتر ہے، حکومت کے اندر اختلافات کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں اور وزیراعلی کے اختیارات میں کوئی دخل اندازی نہیں کرسکتا، وہ پورے صوبے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، ان کی ذات پر آج تک کوئی بھی انگلی نہیں اٹھا سکا۔
صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے کہا کہ وزیراعلی محمود خان تمام وزراء کی کارکردگی کی نگرانی کر رہے ہیں، 8 سے دس دن میں صوبائی کابینہ میں ردوبدل ہوسکتا ہے، اس کا سادہ فارمولہ ہے کہ کارکردگی دکھانے والے ہی کابینہ میں رہیں گے، جس وزیر کی کارکردگی نہیں ہوگی وہ گھر جائے گا۔