پاكستان اور تھائی لينڈ كا 2018 تک دوطرفہ تجارتی حجم کو 2 ارب ڈالر كرنے پر اتفاق

دونوں ممالک کے درمیان 2011 ميں دوطرفہ تجارت ايک ارب ڈالر سے تجاوز كر چكی ہے، وزیراعظم نواز شریف


APP August 21, 2013
وزیراعظم نواز شریف نے كہا كہ دونوں ممالک نے ايم او يو كے تحت مشتركہ تجارتی كميٹی قائم كرنے پر اتفاق كيا ہے۔ فوٹو: اے پی پی

پاكستان اور تھائی لينڈ نے سياسی اور اقتصادی پارٹنرشپ كو مزيد تقويت دينے اور2018 تک دوطرفہ تجارتی حجم کو دگنا كر كے 2 ارب ڈالر كرنے پر اتفاق كيا ہے۔

تھائی وزيراعظم جو پاكستان كے 2 روزہ دورے پر منگل كو اسلام آباد پہنچی تھيں سے ملاقات كے بعد مشتركہ پريس كانفرنس سے خطاب كرتے ہوئے وزيراعظم نواز شريف نے كہا كہ تھائی ہم منصب اور ان كے درميان دوطرفہ اور بين الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے كہا كہ ہم نے تجارت، ثقافت، انفراسٹركچر كی ترقی، سائنس و ٹيكنالوجی، دفاع، تعليم اور سياحت كے شعبہ جات ميں اشتراک پر بات چیت کی۔

وزيراعظم نواز شريف نے كہا كہ دونوں ممالک کے درمیان 2011 ميں دوطرفہ تجارت ايک ارب ڈالر سے تجاوز كر چكی ہے اور ہم اميد کرتے ہيں كہ ہمارا تجارتی حجم آئندہ 5 برسوں ميں دگنا ہو جائے گا۔ وزيراعظم نے كہا كہ ہم نے تھائی كاروباری افراد كو انفراسٹركچر كی ترقی، توانائی، آٹو پارٹس كی تياری، فوڈ پراسيسنگ، جيم اينڈ جيولری، سياحت سميت مختلف شعبوں ميں پاكستان ميں سرمايہ كاری كی دعوت دی ہے۔

وزیراعظم نے كہا كہ دونوں ممالک نے ايم او يو كے تحت مشتركہ تجارتی كميٹی قائم كرنے پر اتفاق كيا ہے، اسی طرح نجی سطح پر دونوں ممالک كے درميان كاروباری روابط كے فروغ کے لئے مشتركہ كاروباری كونسل بھی ايم او يو كے تحت قائم كی جائے گی۔ وزيراعظم نے كہا كہ دونوں ممالک نے اقتصادی شراكت داری كو محور بنانے کے لئے آزاد تجارتی معاہدے كے حوالے سے كام كرنے پر بھی اتفاق كيا ہے۔

اس موقع پر وزيراعظم ينگ لک نے كہا كہ دونوں ممالک جلد آزادانہ تجارتی معاہدے كو حتمی شكل دیں گے۔ سيكیورٹی اور دفاعی تعاون كے حوالے سے انہوں نے كہا كہ اعلی سطح كے تبادلوں، تربيت اور مشتركہ مشقوں كے ذريعے اس تعاون ميں اضافہ كيا جائے گا۔ انہوں نے يقين دلايا كہ تھائی لينڈ آسيان ميں پاكستان كے مكمل ڈائيلاگ پارٹنر بننے كی حمايت كرے گا اور كہا كہ ہم جنوبی ايشيا اور جنوب مشرقی ايشياكے درميان تعاون بڑھانا چاہتے ہيں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔