انگلینڈ نے کینگروز کی تاریخی ’مرمت‘ کا پلان بنالیا

اوول ٹیسٹ میں فتح کی صورت میں کک الیون آسٹریلیاکو4-0 سے پچھاڑنے والی پہلی انگلش سائیڈ بن جائے گی۔

انگلش ٹیم نے کینگروز کی تاریخی ’مرمت‘ کا پلان بنالیا۔ فوٹو: فائل

HYDERABAD:
انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان پانچواں اور آخری ٹیسٹ بدھ سے اوول میں شروع ہورہا ہے، انگلش ٹیم نے کینگروز کی تاریخی 'مرمت' کا پلان بنالیا۔

اوول میں فتح حاصل کرکے الیسٹرکک الیون آسٹریلوی ٹیم کو 4-0 سے پچھاڑنے والی تاریخ کی پہلی سائیڈ بن جائے گی،کپتان کا کہنا ہے کہ اصل ہدف جیت ہے، اس سے ریکارڈ بن گیا تو مزہ دوبالا ہوجائے گا، دوسری جانب آسٹریلیا بھی ناکامیوں سے پیچھا چھڑانے کیلیے پُرعزم ہے، عثمان خواجہ اور جیکسن برڈباہر بیٹھیں گے، جیمز فالکنر کو ٹیسٹ کیپ ملے گی، کپتان کلارک نے سلیکشن پر اعتراضات مسترد کردیے۔ تفصیلات کے مطابق انگلینڈ پہلے ہی ایشز سیریز میں 3-0 کی ناقابل شکست برتری حاصل کرچکا، اب اس کی نگاہیں نئی تاریخ رقم کرنے پر مرکوز ہیں، اوول میں فتح سے کک الیون ایشز کی تاریخ میں 4-0 سے فتح حاصل کرنے والی پہلی انگلش سائیڈ بن جائیگی، اس سے قبل انگلینڈ نے 1911-12 اور 1928-29 میں 6 ٹیسٹ کی سیریز4-1 سے جیتی تھی، 1978-79 میں متنازع ورلڈ سیریز کرکٹ کی وجہ سے کمزور آسٹریلوی سائیڈ کو5-1 سے بھی پچھاڑا تھا۔




انگلینڈکو آخری ٹیسٹ کیلیے ٹم بریسنن کی خدمات حاصل نہیں جوکمر کی تکلیف کے باعث باقی سیزن سے باہر ہوچکے ہیں، ان کی جگہ سنبھالنے کیلیے کرس ٹریملٹ کیساتھ2نئے کھلاڑیوں کرس ووئکس اور سائمن کریگن کے درمیان مقابلہ ہے۔ کپتان الیسٹر کک نے کہاکہ یہ ٹیسٹ ہمارے لیے خصوصی اہمیت کا حامل ہے، اس میں فتح سے نہ صرف حریف سائیڈ کو خالی ہاتھ رہنے پر مجبور کردینگے بلکہ ساتھ میں تاریخ کا حصہ بھی بن سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ انگلینڈ نے 1950 کے بعد پہلی مرتبہ مسلسل تیسری ایشز سیریز اپنے نام کی۔ دوسری جانب آسٹریلیا ناکامیوں کے بھنور سے نکلنے کیلیے ایک بار پھر پلیئنگ الیون میں اکھاڑ پچھاڑ کیلیے تیار ہے، آل رائونڈر جیمز فالکنر ٹیسٹ کیپ حاصل کرتے ہوئے ساتویں نمبر پر بیٹنگ کیلیے آئینگے، عثمان خواجہ اور جیکسن برڈ کو ڈراپ کیا جا رہا ہے، ان کی جگہ مچل اسٹارک لیں گے، شین واٹسن اب ون ڈائون پوزیشن پر بیٹنگ کرینگے۔ فالکنر اس سیریز میں آسٹریلیا کی جانب سے آزمائے جانیوالے 17 ویں کھلاڑی ہوں گے، کپتان کلارک نے کہاکہ اس وقت سلیکشن میں عدم تسلسل کے حوالے سے کافی باتیں ہورہی ہیں مگر درحقیقت سلیکٹرز ہمیں فتح دلانے کیلیے اپنی تمام تر کوششیں کررہے ہیں، اگر کوئی پرفارم نہیں کرتا تو پھر اسے باہر بٹھانے کے سوا اور کوئی چارہ نہیں ہے۔
Load Next Story