کارکن کی گرفتاری کے خلاف جسقم کا احتجاجی مظاہرہ

حقوق مانگنے اور ان کے حصول کی جدوجہد پرانتقامی کارروائیوں کی جارہی ہیں، مظاہرین


Numainda Express August 21, 2013
حکومت کی ایما پر قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور انتظامیہ نے سندھ کے حقوق مانگنے اور ان کے حصول کیلیے کی جانیوالی جدوجہد کی پاداش میں قومی رہنماؤں اورکارکنان کیخلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے. مظاہرین فوٹو: شاہد علی/ ایکسپریس

جیے سندھ قومی محاذ کے کارکن کی گرفتاری کیخلاف جسقم حیدرآباد کے تحت پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاج میں شامل مسرور تھیبو، مصطفیٰ پہنور و دیگر نے بتایا کہ حکومت کی ایما پر قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور انتظامیہ نے سندھ کے حقوق مانگنے اور ان کے حصول کیلیے کی جانیوالی جدوجہد کی پاداش میں قومی رہنماؤں اورکارکنان کیخلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے، انھیں حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر کے تشددکا نشانہ بنایا جاتا اور کئی ماہ حراست میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا جاتا ہے یا پھر ان کی لاشیں تحفے میں دی جاتی ہیں۔



انھوں نے بتایا کہ 15 اگست کی شب قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پولیس اہلکاروں نے شیدی گوٹھ میں واقع جسقم کے کارکن عادل قمبرانی کے گھر پر چھاپہ مارا اور اسے حراست میں لے کرکسی نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے جس کے بارے میں نہ توکوئی معلومات فراہم کی جارہی ہے اور نہ ہی اس کی گرفتاری کو ظاہر کیا جا رہا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔