کراچی جناح اسپتال سے 16 سالہ لڑکی لاپتا
لڑکی کے بھائی نے صدر تھانے میں بہن کے اغوا کا مقدمہ درج کرا دیا
جناح اسپتال سے 16 سالہ لڑکی مبینہ طور پر لاپتا ہو گئی، لڑکی کے بھائی نے صدر تھانے میں بہن کے اغوا کا مقدمہ درج کرا دیا۔
صدر تھانے کی حدود میں واقع جناح پوسٹ گریجویٹ اسپتال سے 16 سالہ لڑکی (س ) مبینہ طور پرلاپتا ہو گئی، لڑکی کے بھائی نے صدر تھانے میں بہن کے اغوا کا مقدمہ الزام نمبر 19/144 بجرم دفعہ 365 بی کے تحت درج کرا دیا۔
ایس ایچ او صدر ارشد آفریدی نے بتایا کہ لڑکی کیماڑی سکندر آباد کی رہائشی ہے اور بدھ کی صبح اپنی والد کے ہمراہ جناح اسپتال آئی تھی، والدہ گائنی وارڈ نمبر 6 جبکہ (س) کمر کے مہروں کی تکلیف پر سرجیکل کمپلیکس کی او پی ڈی میں ڈاکٹر کو چیک اپ کرانے آئی تھی۔
انھوں نے بتایا کہ لڑکی کے پاس 3 ہزار روپے بھی تھے اور وہ وارڈ نمبر 6 میں والدہ کے پاس آئی اور لڑکی نے والدہ کو بتایا کہ وہ دوائی خریدنے اسپتال سے باہر میڈیکل اسٹور جارہی ہے لیکن بعدازاں لڑکی واپس نہیں آئی جس پر پولیس نے لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں اس کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا اور جناح اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے لڑکی کی تلاش شروع کردی۔
لڑکی کے بھائی نے پولیس کو بتایا کہ بہن جب سرجیکل وارڈ کی جا رہی تھی تو راستے میں اس کی بہن سے ایک خاتون نے 10 سے 15 منٹ بات چیت کی تھی اس کے بعد بہن سرجیکل کمپلیکس کی جانب چلی گئی تھی جبکہ بہن نے جس خاتون سے بات کی تھی وہ خاتون اسپتال سے باہر چلی گئی تھی۔
نجیب اللہ نے پولیس کو بتایا کہ جب اس کی بہن وارڈ نمبر6 میں والدہ کے آپس آئی تھی تو سمیرا نے والدہ کو بتایا کہ اسے ڈاکٹر نے 3 ہزار روپے دیے ہیں تاکہ وہ دوائی خرید لے اور وہ دوائی خریدنے گئی لیکن واپس نہیں آئی۔
آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے جناح اسپتال سے لڑکی کے مبینہ اغوا کے حوالے سے تھانہ صدر میں درج کیس کی تفتیش اور لڑکی کی تلاش کے سلسلے میں اٹھائے گئے تمام تر ضروری پولیس اقدامات اور قانونی امور پر مشتمل علیحدہ علیحدہ رپورٹس کی تفصیلات ایس ایس پی ساؤتھ اور متعلقہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن سے طلب کرلی ہیں۔
صدر تھانے کی حدود میں واقع جناح پوسٹ گریجویٹ اسپتال سے 16 سالہ لڑکی (س ) مبینہ طور پرلاپتا ہو گئی، لڑکی کے بھائی نے صدر تھانے میں بہن کے اغوا کا مقدمہ الزام نمبر 19/144 بجرم دفعہ 365 بی کے تحت درج کرا دیا۔
ایس ایچ او صدر ارشد آفریدی نے بتایا کہ لڑکی کیماڑی سکندر آباد کی رہائشی ہے اور بدھ کی صبح اپنی والد کے ہمراہ جناح اسپتال آئی تھی، والدہ گائنی وارڈ نمبر 6 جبکہ (س) کمر کے مہروں کی تکلیف پر سرجیکل کمپلیکس کی او پی ڈی میں ڈاکٹر کو چیک اپ کرانے آئی تھی۔
انھوں نے بتایا کہ لڑکی کے پاس 3 ہزار روپے بھی تھے اور وہ وارڈ نمبر 6 میں والدہ کے پاس آئی اور لڑکی نے والدہ کو بتایا کہ وہ دوائی خریدنے اسپتال سے باہر میڈیکل اسٹور جارہی ہے لیکن بعدازاں لڑکی واپس نہیں آئی جس پر پولیس نے لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں اس کے اغوا کا مقدمہ درج کرلیا اور جناح اسپتال میں نصب سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے لڑکی کی تلاش شروع کردی۔
لڑکی کے بھائی نے پولیس کو بتایا کہ بہن جب سرجیکل وارڈ کی جا رہی تھی تو راستے میں اس کی بہن سے ایک خاتون نے 10 سے 15 منٹ بات چیت کی تھی اس کے بعد بہن سرجیکل کمپلیکس کی جانب چلی گئی تھی جبکہ بہن نے جس خاتون سے بات کی تھی وہ خاتون اسپتال سے باہر چلی گئی تھی۔
نجیب اللہ نے پولیس کو بتایا کہ جب اس کی بہن وارڈ نمبر6 میں والدہ کے آپس آئی تھی تو سمیرا نے والدہ کو بتایا کہ اسے ڈاکٹر نے 3 ہزار روپے دیے ہیں تاکہ وہ دوائی خرید لے اور وہ دوائی خریدنے گئی لیکن واپس نہیں آئی۔
آئی جی سندھ ڈاکٹر سید کلیم امام نے جناح اسپتال سے لڑکی کے مبینہ اغوا کے حوالے سے تھانہ صدر میں درج کیس کی تفتیش اور لڑکی کی تلاش کے سلسلے میں اٹھائے گئے تمام تر ضروری پولیس اقدامات اور قانونی امور پر مشتمل علیحدہ علیحدہ رپورٹس کی تفصیلات ایس ایس پی ساؤتھ اور متعلقہ ایس ایس پی انویسٹی گیشن سے طلب کرلی ہیں۔