بلدیاتی نظام مضبوط ہو تو 80 فیصد کام نچلی سطح پر ہوں ندیم افضل

کراچی میں مسترد شدہ نظام نافذکیا گیا، خواجہ اظہار، شہریار آفریدی کی ’’کل تک‘‘ میں گفتگو


Monitoring Desk August 21, 2013
کراچی میں مسترد شدہ نظام نافذکیا گیا، خواجہ اظہار، شہریار آفریدی کی ’’کل تک‘‘ میں گفتگو۔ فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ موجودہ قیادت لوکل باڈی سسٹم سے ہی سامنے آئی ہے لیکن بدقسمتی سے اب یہ نئی قیادت لانا ہی نہیں چاہتے جس کی وجہ سے لوکل باڈی سسٹم کو نظر اندازکیا جاتا رہا ہے۔

ایکسپریس نیوزکے پروگرام ''کل تک'' میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ بیوروکریسی کبھی نہیںچاہتی کہ عوام بااختیار ہوں۔ اگر لوکل باڈی سسٹم مضبوط ہوجائے تو عوام کے 80 فیصد کام نچلی سطح پر ہی ہو جائینگے، ن لیگ کا لوکل باڈی سسٹم کے بارے میں اس وقت بیان کچھ اورہے۔ لوکل باڈی انتخابات پارٹی بنیادپرہونے چاہئیں۔ ن لیگ کے رہنما عابد شیر علی نے کہا کہ ن لیگ بلدیاتی انتخابات کی سب سے بڑی حامی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کی شدید خواہش تھی کہ وہ بلدیاتی الیکشن کرائیں۔ ہماری خواہش ہے کہ لوکل باڈی سسٹم ہو، پولیس کا نظام غیر سیاسی ہو۔



بلدیاتی الیکشن ہونا چاہیے پھر جوغلطیاں یا اچھائیاں ہونگی ان پر غور کرلیں گے۔ ایم کیو ایم کے خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ ہم نہ تو ضیا الحق اور نہ ہی پرویزمشرف کے بلدیاتی نظام پرکھڑے ہیں،دنیا جدت کی طرف جارہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ نیا نظام بنالیا جائے۔جس نظام کو برٹش مسترد کرچکے ہیں، کراچی میں وہ نافذکردیاگیا ہے۔ ہم 5 سال پیپلز پارٹی کیساتھ بلدیاتی نظام پر قانون سازی کرتے رہے لیکن انھوں نے پھر پرانے نظام کو نافذ کردیا۔ تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی نے کہا کہ ابھی بھی بہت سی خامیاں ہیں لیکن دیر آئد درست آئد ہم تو بہت دیرسے کہہ رہے تھے کہ بلدیاتی الیکشن ہونے چاہئیں اور اب یہ ہونگے۔ جس معاشرے میں جمہوریت کواچھا سمجھاجاتا ہے اس میں لوکل باڈی سسٹم ضرور ہوتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں