بجٹ میں 729ارب کے نئے ٹیکس لگانے کی تجاویز زیر غور

پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان نئے پروگرام کیلیے پیر سے باضابطہ مذاکرات شروع ہونگے


Irshad Ansari April 26, 2019
عالمی ادارے کے مشن ڈائریکٹر کی سربراہی میں جائزہ مشن 29 اپریل کوپاکستان آئے گا فوٹو: فائل

حکومت کی بجٹ میں729ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجاویز زیر غور ہیں۔

آئی ایم ایف ٹیکس آمدنی، جی ڈی پی کے 13.2 فیصد تک بڑھانے کا مطالبہ کررہاہے لیکن حکومت نے 12.7 فیصد تک یقین دہانی کرائی ہے۔ بجٹ میں729ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی تجاویز زیر غور ہیں۔ برآمدی و مینوفیکچرنگ شعبہ کیلیے ٹیکس میں چھوٹ دی جائیگی۔

سب سے زیادہ 634 ارب روپے ان لینڈ ریونیو، 95 ارب روپے کسٹمز ڈیوٹی، انکم ٹیکس کی مد میں 334ارب، سیلز ٹیکس کی مد میں 150 ارب اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 150 ارب روپے کے ٹیکس لگانے کی تجاویز زیر غور ہیں۔وفدکو بجلی کے نرخ میں اضافہ،روپے کی قدر، قرضوں کی ایڈجسٹمنٹ سے متعلق شرائط پر پیشرفت سے آگاہ کیا جائے گا۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نئے پروگرام کیلیے پیر سے باضابطہ مذاکرات شروع ہوں گے۔ عالمی ادارے کے مشن ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و وسطی ایشیا ارنسٹو رمیریز ریگو کی سربراہی میں جائزہ مشن 29 اپریل کو10 روزہ دورے پریہاں پہنچے گا۔وزیراعظم کے ساتھ اس کی ملاقات متوقع ہے،وہ مختلف اداروں کا دورہ کرے گا جبکہ آئندہ وفاقی بجٹ کیلیے تجاویزپر تبادلہ خیال ہوگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں