سری لنکا دھماکوں میں انتہائی مطلوب ملزم زہران ہاشم کے ہلاک ہونے کی تصدیق

داعش کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں زہران ہاشم کو دیگر 6 جنگجوؤں سے حلف لیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے


ویب ڈیسک April 26, 2019
داعش کی جانب سے جاری ویڈیو میں ہاشم زہران کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔ فوٹو : اسکرین گریب

MADRID: سری لنکا میں ایسٹر کے موقع پر 8 خود کش بم دھماکوں کے الزام میں انتہائی مطلوب دہشت گرد اور شدت پسند تنظیم کے سربراہ زہران ہاشم کے شنگریلا ہوٹل دھماکے میں ہلاک ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر میتھری پالا نے ہنگامی پریس کانفرنس میں سری لنکا میں گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر خود کش حملے کے ماسٹر مائنڈ زہران ہاشم کے ہلاک ہونے کی تصدیق کردی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز سے تصدیق ہوتی ہے کہ ہاشم شنگریلا ہوٹل دھماکے میں ہلاک ہوا جہاں اس کے ساتھ ایک اور دہشت گرد الحام بھی موجود تھا۔

تاہم یہ واضح نہیں کیا گیا کہ شنگریلا ہوٹل دھماکے میں ہاشم کا کردار کیا تھا اور الحام نامی دہشت گرد کے موجود ہونے کے باوجود ہاشم وہاں کیا کر رہا تھا جب کہ شنگریلا میں ایک ہی خود کش دھماکا کیا گیا تھا۔ اس حوالے سے ابھی تحقیقات جاری ہیں۔

یہ خبر بھی پڑھیں : سری لنکا میں ہلاکتوں کی تعداد 300 ہوگئی، 24 ملزمان گرفتار

زہران ہاشم مقامی شدت پسند تنظیم التوحید کے مرکزی رہنماؤں میں سے تھا تاہم داعش کی جانب سے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کے ایک دن بعد ایک ویڈیو ریلیز کی گئی جس میں زہران ہاشم کو دیگر 6 نقاب پوش جنگجوؤں کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔ اس ویڈیو میں صرف زہران ہاشم نے اپنا چہرہ نہیں چھپایا ہوا تھا۔

زہران ہاشم پر بدھ مت کیخلاف اشتعال انگیزی پھیلانے اور بدھا کے مجسموں کو تباہ کرنے کے الزامات ہیں تاہم کچھ عرصے قبل ہاشم زہروان نے مقامی شدت پسند تنظیم التوحید سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے اپنی سربراہی میں ایک چھوٹا سا گروہ تشکیل دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں