جمہوریت میں عوام کی مرضی چلتی ہے تھرڈ امپائرکی نہیں بلاول بھٹو زرداری
عمران خان نے سی پیک منصوبے سے پیسے نکال کر اپنے اراکین اسمبلی کو دیے، بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جمہوریت میں عوام کی مرضی چلتی ہے تھرڈ امپائرکی نہیں۔
پاکستان بار کونسل کی تقریب کے بعد (ن) لیگی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ انسانی حقوق سے متعلق مشاورت، اٹھارویں ترمیم اور دیگر بہت سے اہم مسائل پر گفتگو ہوئی، اور سب نے عزم کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کرمشکلات کا حل نکالیں گے، حکومت نظام کو ٹھیک کرنا چاہتی ہے تو ہم ساتھ دیں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ملکی مسائل حل کرنے کیلئے پارلیمانی نظام ضروری ہے، صدارتی نظام پاکستان کے مفاد میں نہیں، جہاں بھی صدارتی نظام آیا وہاں آمر نے قبضہ کرلیا، امریکا کے علاوہ جہاں صدارتی نظام آیا ناکام ہوا۔ جمہوریت میں عوام کی مرضی چلتی ہے تھرڈ امپائرکی نہیں، اس ملک میں امپائرصرف ایک ہے اوروہ عوام ہے، جمہوریت اورانسانی حقوق کوخطرہ ہوا تومل کراس کا دفاع کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت کو پارلیمنٹ اور معیشت چلانے میں کوئی دلچسپی نہیں، پیپلزپارٹی نے سی پیک شروع کیا اور (ن) لیگ اسے آگے لے کر چلی، جب کہ عمران خان نے سی پیک منصوبے سے پیسے نکال کر اپنے اراکین اسمبلی کو دیے جو غیرقانونی ہے، جس کوریاست تنخواہ دیتی ہے ان سب کا احتساب ہونا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو سی پیک کو متنازع نہیں بنانا چاہیے، اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے، حکومت یقین دلائے کہ سی پیک پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، امید ہے عمران خان سی پیک کو آگے لے کر چلیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہداللہ خان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹونے مختلف معاملات پرخیالات کا اظہارکیا، جس پر بہت خوشی ہوئی ملک کی خدمت کرنی ہے، بلاول کے خیالات جمہوری ہیں اس جیسے نوجوان ملک اوربڑی پارٹی کی قیادت کریں گے، جمہوری خیالات کے ساتھ طویل عرصےتک بلاول کو پاکستان کی خدمت کرنی ہے۔
پاکستان بار کونسل کی تقریب کے بعد (ن) لیگی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ انسانی حقوق سے متعلق مشاورت، اٹھارویں ترمیم اور دیگر بہت سے اہم مسائل پر گفتگو ہوئی، اور سب نے عزم کیا کہ تمام سیاسی جماعتیں مل کرمشکلات کا حل نکالیں گے، حکومت نظام کو ٹھیک کرنا چاہتی ہے تو ہم ساتھ دیں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ ملکی مسائل حل کرنے کیلئے پارلیمانی نظام ضروری ہے، صدارتی نظام پاکستان کے مفاد میں نہیں، جہاں بھی صدارتی نظام آیا وہاں آمر نے قبضہ کرلیا، امریکا کے علاوہ جہاں صدارتی نظام آیا ناکام ہوا۔ جمہوریت میں عوام کی مرضی چلتی ہے تھرڈ امپائرکی نہیں، اس ملک میں امپائرصرف ایک ہے اوروہ عوام ہے، جمہوریت اورانسانی حقوق کوخطرہ ہوا تومل کراس کا دفاع کریں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت کو پارلیمنٹ اور معیشت چلانے میں کوئی دلچسپی نہیں، پیپلزپارٹی نے سی پیک شروع کیا اور (ن) لیگ اسے آگے لے کر چلی، جب کہ عمران خان نے سی پیک منصوبے سے پیسے نکال کر اپنے اراکین اسمبلی کو دیے جو غیرقانونی ہے، جس کوریاست تنخواہ دیتی ہے ان سب کا احتساب ہونا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو سی پیک کو متنازع نہیں بنانا چاہیے، اور اس پر کوئی سمجھوتا نہیں ہونا چاہیے، حکومت یقین دلائے کہ سی پیک پر سمجھوتہ نہیں ہوگا، امید ہے عمران خان سی پیک کو آگے لے کر چلیں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما مشاہداللہ خان کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹونے مختلف معاملات پرخیالات کا اظہارکیا، جس پر بہت خوشی ہوئی ملک کی خدمت کرنی ہے، بلاول کے خیالات جمہوری ہیں اس جیسے نوجوان ملک اوربڑی پارٹی کی قیادت کریں گے، جمہوری خیالات کے ساتھ طویل عرصےتک بلاول کو پاکستان کی خدمت کرنی ہے۔