ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفاترپرحملہکوئی پیش رفت نہ ہوسکی
فارنسک ماہرین کی عدم دلچسپی،گولیوں کے خول کے تجزیے کاعمل بھی شروع نہ ہوسکا
ایکسپریس میڈیاگروپ کے دفاترپرحملے کی تحقیقات انتہائی سست روی کاشکارہے تحقیقات میں تاحال کوئی پیش رفت نہ ہو سکی ۔
جبکہ فارنسک ڈویژن سندھ کے ماہرین کی عدم دلچسپی کے باعث حملے میں جائے وقوع سے ملنے والے گولیوں کے خول کے تجزیے کاعمل بھی شروع نہیں کیا جا سکا،ڈی ایس پی بلوچ کالونی کا کہنا ہے کہ پولیس متعدد افراد کوحراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے امیدہے کہ پولیس جلد کسی نہ کسی نتیجے پر پہنچ جائے گی۔ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفاتر پر حملے کی تحقیقات کو5 روز گزر گئے ہیں، پولیس اب تک کسی بھی دہشت گرد کا سراغ لگانے یااسے گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی جو پولیس کی کار کردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
ڈی ایس پی بلوچ کالونی طارق مغل نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس اپنی تفتیش کررہی ہے اور گزشتہ روزبھی جائے وقوع کا دورہ کر کے صورتحال کا جائزہ لیا ہے اورتمام شواہد کو باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں،پولیس نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفاتر پر حملے کے الزام میں2 مشکوک افراد کو بھی حراست میں لیاہے جن کے قبضے سے اسلحہ اوردیگر سامان برآمد ہوا ہے۔واضح رہے کہ جمعے کو موٹر سائیکل پر سواردہشت گردوں کی جانب سے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفاتر پرفائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں خاتون اور گارڈ زخمی ہو گئے تھے جبکہ درجنوں افرادبال بال بچ گئے تھے۔
جبکہ فارنسک ڈویژن سندھ کے ماہرین کی عدم دلچسپی کے باعث حملے میں جائے وقوع سے ملنے والے گولیوں کے خول کے تجزیے کاعمل بھی شروع نہیں کیا جا سکا،ڈی ایس پی بلوچ کالونی کا کہنا ہے کہ پولیس متعدد افراد کوحراست میں لے کر پوچھ گچھ کر رہی ہے امیدہے کہ پولیس جلد کسی نہ کسی نتیجے پر پہنچ جائے گی۔ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفاتر پر حملے کی تحقیقات کو5 روز گزر گئے ہیں، پولیس اب تک کسی بھی دہشت گرد کا سراغ لگانے یااسے گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی جو پولیس کی کار کردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
ڈی ایس پی بلوچ کالونی طارق مغل نے ایکسپریس کو بتایا کہ پولیس اپنی تفتیش کررہی ہے اور گزشتہ روزبھی جائے وقوع کا دورہ کر کے صورتحال کا جائزہ لیا ہے اورتمام شواہد کو باریک بینی سے دیکھ رہے ہیں،پولیس نے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفاتر پر حملے کے الزام میں2 مشکوک افراد کو بھی حراست میں لیاہے جن کے قبضے سے اسلحہ اوردیگر سامان برآمد ہوا ہے۔واضح رہے کہ جمعے کو موٹر سائیکل پر سواردہشت گردوں کی جانب سے ایکسپریس میڈیا گروپ کے دفاتر پرفائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں خاتون اور گارڈ زخمی ہو گئے تھے جبکہ درجنوں افرادبال بال بچ گئے تھے۔